Aaj Logo

شائع 21 اگست 2024 12:37pm

بلوچستان میں کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، مریضوں کی تعداد 22 ہوگئی

بلوچستان کے شہر لورالائی سے کانگو وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا جس کے بعد رواں سال صوبے بھر میں کانگو میں مبتلا مریضوں کی تعداد 22 ہوگئی۔

فاطمہ جناح اسپتال ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے ضلع لورالائی سے تعلق رکھنے والے 33 سالہ ایک شخص سراج الدین کو ناک منہ سے خون آنے کی شکایت پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کے ٹیسٹ کئے گئے اور ٹیسٹ میں کانگو وائرس کی تشخیص ہو گئی جس پر اسے مزید علاج معالجے کے لیے فاطمہ جناح انسٹیٹیوٹ آف چیسٹ ڈیزیزز کوئٹہ کے آئسولیشن وارد میں داخل کرا دیا گیا۔

اسپتال ذرائع کے مطابق رواں سال 22 افراد کو کانگو وائرس کے باعث داخل کیا گیا، جن میں سے اب تک 5 افراد فوت ہو چکے جبکہ 17 علاج مکمل ہونے پر اسپتال سے ڈسچارج کئے گئے اور اب بھی ایک شخص زیر علاج ہے۔

یاد رہے کہ 16 اگست کو بلوچستان میں کانگو وائرس میں مبتلا ایک مریض دم توڑ گیا تھا۔

کراچی میں کانگو وائرس سے متاثرہ پہلا کیس رپورٹ

کانگو وائرس کیا ہے؟

یہ وائرس مویشی گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس اور اونٹ، دنبوں اور بھیڑ کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔

اس بیماری میں جسم سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے۔ خون بہنے کے سبب ہی مریض کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ وائرس زیادہ تر افریقہ اور جنوبی امریکا ’مشرقی یورپ‘ ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں پایا جاتا ہے، اسی بنا پر اس بیماری کو افریقی ممالک کی بیماری کہا جاتا ہے، یہ وائرس سب سے پہلے 1944 میں کریمیا میں سامنے آیا، اسی وجہ سے اس کا نام کریمین ہیمرج رکھا گیا تھا۔

کانگو وائرس کا مریض تیز بخار میں مبتلا ہو جاتا ہے، اسے سردرد، متلی، قے، بھوک میں کمی، نقاہت، کمزوری اور غنودگی، منہ میں چھالے، اورآنکھوں میں سوجن ہوجاتی ہے۔

علامات: تیز بخار سے جسم میں سفید خلیات کی تعداد انتہائی کم ہوجاتی ہے جس سے خون جمنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ متاثرہ مریض کے جسم سے خون نکلنے لگتا ہے اورکچھ ہی عرصے میں اس کے پھیپھڑے تک متاثر ہوجاتے ہیں، جبکہ جگر اور گردے بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور یوں مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ اس لیے ہر شخص کو ہر ممکن احتیاط کرنی چاہیے۔

راولپنڈی میں کانگو وائرس سے 2 افراد جاں بحق

احتیاطی تدابیر: کانگو سے متاثرہ مریض سے ہاتھ نہ ملائیں، مریض کی دیکھ بھال کرتے وقت دستانے پہنیں، مریض کی عیادت کے بعد ہاتھ اچھی طرح دھوئیں، لمبی آستینوں والی قمیض پہنیں، جانور منڈی میں بچوں کو تفریح کرانے کی غرض سے بھی نہ لے جایا جائے۔

Read Comments