Aaj Logo

اپ ڈیٹ 21 اگست 2024 12:43pm

سپریم کورٹ نے این اے 97 میں دوبارہ گنتی کی ن لیگ کی درخواست مسترد کردی

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما علی گوہر بلوچ کی فیصل آباد کے حلقے این اے 97 میں دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی۔

جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے این اے 97 فیصل آباد میں دوبارہ گنتی کے کیس کی سماعت کی۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ سپریم کورٹ دوبارہ گنتی پر پہلے ایک فیصلہ دے چکی ہے، کیا اس کیس میں بھی ویسے ہی حقائق ہیں؟ جس پر ن لیگی امیدوار کے وکیل حسن رضا پاشا نے بتایا کہ جی اس کیس میں بھی حقائق وہی ہیں۔

جسٹس نعیم اخترافغان نے کہا کہ آپ کے کیس میں آراوکہہ رہا اسے دوبارہ گنتی کی درخواست ہی نہیں ملی، آپ آر او کو دی گئی جو درخواست دکھا رہے ہیں اس پر کوئی تاریخ درج نہیں، کیسے مان لیں آپ نے درخواست 9 فروری کو ہی دی تھی، ریکارڈ سے دکھائیں نتائج مرتب ہونے سے پہلے آپ نے آر او کو درخواست دی۔

این اے 97 فیصل آباد میں دوبارہ گنتی: پی ٹی آئی امیدوار کی التوا کی استدعا منظور

وکیل حسن رضا پاشا نے کہا کہ لاہورہائیکورٹ نے فیصلے میں لکھا کہ ہم نے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی، جس پر جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہوسکتا ہے ہائیکورٹ سے غلطی ہوگئی ہو۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ کوئی ریکارڈ موجود نہیں کہ علی گوہر بلوچ نے ریٹرننگ افسر کو درخواست دی، کیا الیکشن کمیشن ریکارڈ میں علی گوہر بلوچ کی ریٹرننگ افسر کو دی گئی درخواست ہے۔

ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے بتایا کہ بغیر دستخط کے ایک درخواست ہے مگر آفیشل ریکارڈ میں کوئی درخواست نہیں، جس پر جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ جس درخواست کا حوالہ دیا جارہا ہے اس پر کوئی تاریخ ہی درج نہیں۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے ن لیگی رہنماء علی گوہربلوچ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔

سپریم کورٹ نے ریٹرننگ افسر کو دوبارہ گنتی کی درخواست نہ دینے کی بنیاد پر درخواست خارج کی۔

عدالت عظمیٰ نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سعد اللہ بلوچ کو کامیاب قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ 29 مئی کو لاہور ہائیکورٹ نے این اے 97 میں 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کو یکجا کرنے کے بعد دوبارہ گنتی کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

آٹھ فروری کو ہوئے عام انتخابات میں ووٹوں کی ہیر پھیر کا تہلکہ خیز انکشاف

جسٹس شمس محمود مرزا نے یہ حکم پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار محمد سعد اللہ کی درخواست پر دیا تھا۔

درخواست گزار نے اپنے وکیل کے توسط سے موقف اختیار کیا کہ انہیں ابتدائی طور پر الیکشن میں کامیاب قرار دیا گیا تاہم الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے مدعا علی گوہر خان کی درخواست پر دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ کمیشن نے دوبارہ گنتی میں مدعا علیہ کی جیت کا اعلان کیا تھا۔

سعد اللہ کا کہنا تھا کہ کمیشن کا نتائج کو یکجا کرنے کے بعد دوبارہ گنتی کرانے کا غلط فیصلہ غیر قانونی ہے۔

بعد ازاں علی گوہر بلوچ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

Read Comments