خیبرپختونخوا کے سابق وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل خان کو کابینہ سے ہٹانے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں اختلافات پر سابق وزیراعظم عمران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خیبرپختونخوا کے رہنماؤں کو طلب کرلیا اور آج ملاقات کا امکان ہے۔
ذارئع کے مطابق سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو خیبرپختونخوا کابینہ سے نکالنے کے بعد پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت میں اختلافات بڑھ گئے۔
جس پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو طلب کرلیا، جن میں قاضی انور، اسد قیصر اور عاطف خان بھی شامل ہیں، ان کی آج اڈیالہ جیل میں ملاقات متوقع ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان اسد قیصر اور عاطف خان سے صورتحال پر بات چیت کریں گے جبکہ قاضی انور گڈ گورننس کمیٹی کے اقدامات سے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کریں گے۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں اختلافات پر عمران خان برہم، 2 اہم رہنماؤں کو طلب کرلیا
یاد رہے کہ چند روز قبل خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر شکیل خان نے کہا تھا کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں تاہم بعد میں وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ انہیں گڈ گورننس کمیٹی کی ہدایت پر عہدے سے برطرف کیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر شکیل خان نے الزام عائد کیا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کسی اور کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں، صوبائی حکومت اپنے بنیادی اصولوں اور وعدوں پر سمجھوتا کر رہی ہے، حکومت اپنے اصولی مؤقف سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ خراب حکمرانی اور بدعنوانی نے پارٹی کا منشور تباہ کردیا ہے۔
پی ٹی آئی میں گروہ بندی نہیں، شکیل خان کو کرپشن پر ہٹایا، بیرسٹر سیف
گورنر خیبرپختونخوا نے شکیل خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری پر دستخط کردیے
شکیل خان کی جانب سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وزیراعلیٰ ان کے محکمے میں مداخلت کر رہے تھے، صوبے میں کرپشن اور بیڈ گورننس کے باعث کام نہیں کر پا رہا تھا۔