طالبان کی اخلاقیات کی وزارت نے داڑھی بڑھانے میں ناکامی پر سیکورٹی فورس کے 280 سے زیادہ ارکان کو برطرف کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس افغانستان میں 13,000 سے زیادہ لوگوں کو ”غیر اخلاقی حرکتوں“ کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔
وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر نے اپنی سالانہ آپریشن رپورٹ میں کہا کہ حراست میں لیے گئے تقریباً نصف کو 24 گھنٹے بعد چھوڑ دیا گیا ہے۔ تاہم رپورٹ میں زیر حراست افراد کی جنس یا مبینہ جرائم کے بارے میں کوئی تفصیل شامل نہیں تھی۔
وزارت میں منصوبہ بندی اور قانون سازی کے ڈائریکٹر محب اللہ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکام نے گزشتہ سال 21,328 موسیقی کے آلات کو تباہ کیا اور ہزاروں کمپیوٹر آپریٹرز کو مارکیٹوں میں ”غیر اخلاقی“ فلمیں فروخت کرنے سے روکا۔
داڑھی نہ رکھنے پرسرکاری ملازمین کو نوکری سے نکال دیا جائے گا، طالبان
انہوں نے بتایا کہ داڑھی نہ رکھنے کی وجہ 281 سیکیورٹی فورس کے اراکین کی شناخت کی گئی اور انہیں اسلامی قانون کی تشریح کے مطابق برطرف کردیا گیا تھا۔
2022 میں افغانستان کے طالبان نے تمام سرکاری ملازمین خبردار کیا تھا کہ وہ داڑھی رکھیں اور ڈریس کوڈ پر عمل کریں ورنہ نوکری سے نکال دیا جائے گا۔