کراچی میں کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال نے جناح اسپتال میں زیر علاج ملزمہ نتاشا کو ڈسچارج کردیا اور بتایا کہ ملزمہ کی دماغی حالت اب بالکل ٹھیک ہے۔
واضح رہے کہ خاتون ڈرائیور سے سفید رنگ کی پراڈو بے قابو ہو کر دیگر گاڑیوں کو روندتی ہوئی موٹر سائیکلوں سے جا ٹکرائی تھی۔ واقعہ میں باپ اور بیٹی عمران عارف اور آمنہ جاں بحق ہوگئے تھے۔
سربراہ نفسیاتی وارڈ جناح اسپتال ڈاکٹر چنی لال نے معائنہ کے بعد اسپتال میں زیر علاج ملزمہ نتاشا کو ڈسچارج کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 19 اگست کو جب ملزمہ کو اسپتال لایا گیا تو ظاہری حالت ٹھیک نہیں تھی۔
ڈاکٹر چنی لال کے مطابق ملزمہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ وہ ذہنی مریض ہیں، اس حوالے سے اہل خانہ کوئی ریکارڈ پیش نہ کرسکے، ملزمہ کی دماغی حالت اب بالکل ٹھیک ہے اور خودکشی کرنے کے امکانات کم ہیں۔
اس سے قبل پولیس نے ملزمہ نتاشا کو سٹی کورٹ کراچی میں پیش کرتے ہوئے ان کے 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے مؤقف اپنایا کہ مقدمے میں قتل بالسبب کی دفعہ 322 کا اضافہ کیا ہے، دفعہ 322 ناقابل ضمانت ہے۔ بعد ازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر کو چالان پیش کرنے کا حکم دینے ہوئے ملزمہ کو جسمانی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
واقعہ سے متعلق نئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمہ خاتون کی سفید رنگ کی لینڈ کروزر گاڑی کو انتہائی تیز رفتاری سے جاتے دیکھا گیا جبکہ نئی سی سی ٹی وی فوٹیج میں حادثے کی شکار دوسری گاڑی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ گاڑی کی رفتار سروس روڈ کے لحاظ سے کئی گنا زیادہ تھی۔ سروس روڈ پر 30 سے 40 کی اسپیڈ میں گاڑی چلائی جاتی ہے جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں خاتون کی گاڑی کی اوور اسپیڈنگ واضح ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ اندازے کے مطابق خاتون 100 کی اسپیڈ سے گاڑی چلا رہی تھیں، پولیس کی جانب سے مختلف مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی گئی ہیں۔
کراچی: معروف صنعتکار کی قریبی عزیز کی بے قابو گاڑی نے کئی گاڑیاں روند ڈالیں، 2 افراد جاں بحق 4 زخمی
پولیس حکام کے مطابق ڈاکٹرز کی جانب سے خاتون کو ذہنی مریضہ قرار دیا گیا ہے، ڈاکٹرز کی دی گئی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی گئی ہے۔
ادھر سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمہ کے گرد گھیرا مزید تنگ ہوگیا، اسپتال ذرائع کے مطابق حادثے کی ذمہ دار خاتون جناح اسپتال کے سائیکاٹریک وارڈ میں ہے، خاتون کو ذہنی مریضہ اور مانیا کا مریض بتاکر وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کی ذمہ دار خاتون نے گزشتہ روز اسپتال میں ہنگامہ بھی کیا تھا، خاتون اپنے سیمپلز بھی کروانے کے لیے راضی نہیں تھیں، وکیل کے کہنے پر خاتون نے اپنے سیملز کروائے ہیں، حادثے کی ذمہ دار خاتون اور اس کی فیملی جناح اسپتال کے سورتی وارڈ کے ڈونرز میں سے ہیں جبکہ اسپتال انتظامیہ خاتون نتاشا سے متعلق مؤقف دینے سے گریزاں ہے۔
دوسری جانب کراچی میں کار ساز روڈ پر ٹریفک حادثے کے مقدمے کی دفعہ تبدیل کردی گئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق خاتون نتاشا کے پاس مقامی ڈرائیونگ لائسنس موجود نہیں تھا، مقدمے میں سیکشن 322 قتل بالسبب کا اضافہ کردیا گیا۔
اس سے قبل مقدمے میں قتل خطاء کی دفعہ 320 شامل کی گئی تھی۔ پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملزمہ کے میڈیکل سیمپل بھی آج جمع کروائے جائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کارساز کے قریب ٹریفک حادثے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تھا، مقدمہ متوفی عارف کے بھائی کی مدعیت میں بہادر آباد تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کی خاتون ڈرائیور بھی زخمی ہے، ملزمہ کو بھی سر پر چوٹ لگی ہے، واقعے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے، 4 افراد معمولی زخمی ہوئے جبکہ ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، جس کے نتیجے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔
حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جبکہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے تھے، عینی شاہدین نے بتایا تھا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔
کارساز حادثے میں ملوث دوسری خاتون کون، پولیس کس طرح ملزمہ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے؟
پراڈو چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سے گاڑی تباہ ہوگئی تھی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا جبکہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی تھی۔
ڈی ایس پی ٹریفک بہادرآباد سیکشن غلام نبی نے کہا تھا کہ خاتون نے کھڑی گاڑی اور موٹر سائیکلوں کو ٹکر ماری، خاتون کو علاقہ پولیس کے حوالے کردیا ہے جبکہ ہم نے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا تھا۔
حادثے کے بعد مشتعل افراد نے خاتون ڈرائیور کو گھیرا تو پولیس نے موقع پر پہنچ کر گاڑی چلانے والی خاتون نتاشا کو حراست میں لے لیا۔
کار ساز روڈ حادثہ: ملزمہ نتاشا ذہنی حالت کی خرابی پر اسپتال میں داخل، ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
مبینہ طور پر نشہ کرکے گاڑی چلانے کی تصدیق کے لیے زیر حراست خاتون کا جناح ہسپتال میں طبی معائنہ بھی کرایا گیا تھا
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کار ساز ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔