وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں تعلیمی میدان میں نمایاں پوزیشن لینا آسان نہیں، بچوں کےہاتھ میں پیٹرول بم نہیں، لیپ ٹاپس دینے ہیں، بجلی کی قیمتوں میں ریلیف شارٹ ٹرم نہیں، بجلی ریلیف دینے پر کچھ لوگوں نے بے وقوفی کا لفظ استعمال کیا، مجھے رلانا آسان کام نہیں، جیل گئی مقدمات کا سامنا کیا میری آنکھ میں آنسو نہیں آئے۔
لاہور میں پوزیشن ہولڈرز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ طلبہ او روالدین کیلئے بڑا دن ہے، پوزیشن ہولڈرز نے والدین اور اساتذہ کا نام روشن کیا ،تمام پوزیشن ہولڈرز کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، پوزیشن ہولڈر طلبہ ہمارے سر کا تاج ہیں، ایک ماں کی طرح بچوں کی کامیابی پر خوش ہوں، وزیر تعلیم سے کہا کہ پوزیشن ہولڈرز کو گارڈ آف آنر دیا جائے، جیل گئی مقدمات کا سامنا کیا میری آنکھ میں آنسو نہیں آئے، بچوں کو گارڈ آف آنر ملتے دیکھا تو آنکھیں نم ہو گئیں۔
مریم نواز نے کہا کہ مجھے رلانا کوئی آسان کام نہیں، پنجاب کے 9 تعلیمی بورڈز میں 138 پوزیشن ہولڈرز ہیں، ان 138پوزیشن ہولڈرز میں سے بیٹیوں کی تعداد زیادہ ہے، میرے لیے بیٹیاں اور بیٹے برابر ہیں، ملک کا مستقبل نوجوانوں سے وابستہ ہے، شہباشریف جب وزیراعلیٰ تھے تو انہوں نے 2011میں لیپ ٹاپس اسکیم شروع کی، آپ کو حکومت کی جانب سے تمام آسانیاں حاصل ملنی چاہئیں، اللہ کے نظام میں ناانصافی نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ کل میری جگہ پر آپ پوزیشن ہولڈرز میں سے کوئی بچہ یا بچی کھڑی ہوگی، یہاں جو وزیرتعلیم لگائے جاتے ہیں ان کا تعلیم سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہوتا، وزیر تعلیم رانا سکندر حیات بہت پڑھے لکھے ہیں اور ان کی ٹیم نے بہترین کام کیا ہے۔
’بیوقوفی کے اعلانات کا کیا جواب دیا جائے‘ مراد علی شاہ کی نام لیے بغیر پنجاب حکومت پر تنقید
انہوں نے کہا کہ امید ہے آئندہ پوزیشن ہولڈرز کی تعداد زیادہ ہوگی، میرے پاس پنجاب میں 49 ہزار سکول ہیں، ابھی تک کوئی بہتری نہیں، یہ ایسی چیز نہیں کہ راتوں رات کوئی بہتری آئے گی، ہم تعلیم میں بہت ساری اصلاحات لارہے ہیں، آئندہ 5سال میں پنجاب میں شعبہ تعلیم کی شکل بدل جائے گی۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ دانش سکولز وزیراعظم شہبازشریف صاحب کا لگایا گیا پودا ہے، آفس میں بیٹھ کر والد نوازشریف اور چچا شہبازشریف کے کاموں کےبارے سوچتی ہوں تو میرے اوپر احساس ذمہ داری اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بچوں کے لیے میل پروگرام شروع کروں گی جو بہت مہنگا پروگرام ہے، اللہ کرے وہ دن جلد آئے جب سکولوں میں ہم کھانا دیں، ہم سکولوں میں نرسری سے پانچویں کلاس کے بچوں کیلئے مفت دودھ دیں گے، سکولوں میں مفت دودھ کا آغاز جنوبی پنجاب سے شروع کررہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 25 ارب روپے سے سکالرشپس سکیم شروع کررہی ہوں، کوشش ہوگی سکالر شپس پروگرام میں طلبا کی تعداد بڑھائیں، بہترین پوزیشن ہولڈرز جہاں پڑھنا چاہیں پڑھیں فیس دینا میری ذمہ داری ہے،بچوں کے ہاتھ میں پٹرول بم،ڈنڈے اور پتھر نہیں دینے میں لیپ ٹاپ سکیم دوبارہ شروع کرنے جارہی ہوں، تعلیمی اداروں میں خود لیپ ٹاپس لاؤں گی۔
انہوں نے کہا کہ طلبہ کے پاس اپنی ذاتی سواری ہونی چاہیئے، الیکٹرک بائیکس بھی طلبہ کو ملنا شروع ہوگئی ہیں، تقریباً 30 ہزار الیکٹرک بائیکس طلبہ کو دے رہے ہیں، تعدادمزید بڑھائیں گے، ہم 61بسیں ان تحصلیوں میں دینے جارہے ہیں جہاں سکول بسیں نہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف آئی ٹی سٹی پاکستان کا واحد آئی ٹی سٹی ہے جس کو شروع کرنے جارہے ہیں، ماں باپ کی عزت ،تکریم اور محنت سے ہی انسان ترقی کرتا ہے، مرنے کے بعد سب کو ماں باپ یاد آتے ہیں، ہمیشہ ماں باپ کی قدر کریں،مڑ کر جواب نہ دیں، ماں باپ جو بھی کہیں ،سر جھکا لیں۔
مریم نواز نے مزید کہا کہ آج جس مقام پر ہوں اللہ کے بعد میرے ماں باپ کی دعا ہے، میری والدہ کہتی تھیں اپنے اساتذہ کی عزت کرو، اپنے اساتذہ کی بھی عزت کریں، یہاں تک پہنچانے میں طلبہ کے اساتذہ کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ دومہینے کا بجلی بلوں میں ریلیف بیوقوفی ہے، کرپشن کا پیسا جیب میں ڈالنا، پروٹوکول پر پیسے خرچ کرنا، ہیلی کاپٹرز، جہازوں پر پیسے خرچ کرنا، تنخواہوں میں ، گھروں پر پیسے خرچ کرنا بیوقوفی نہیں ہے، عوام کو ریلیف دینا بیوقوفی ہے، ایسی بات کہے جانے پر افسوس ہے، میرے نزدیک دو مہینے کے ریلیف سے بھی کوئی اچھی بات نہیں۔