کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا جبکہ اسلام آباد اور گردونواح میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش نے موسم سہانا بنادیا۔
شہر قائد کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے سے ہلکی و تیز بارش اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری ہے، جو دن بھر جاری رہے گا۔
کراچی میں بادلوں کے تاحال ڈیرے برقرار ہیں اور مطلع ابر آلود ہے جبکہ صبح سویرے شہر کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش نے رنگ جما دیا جس سے گرمی کی شدت میں کمی آئی ہے اور شہریوں نے سکھ کا سانس لیا۔
شہر قائد کے علاقوں کلفٹن، بوٹ بیسن اور اطراف میں بوندا باندی ہوئی جبکہ لیاری، ماڑی پور روڈ، ہاکس بے میں بھی صبح سویرے ہلکی بارش سے نے ڈیرے ڈالے تاہم میٹروول، سکیم 33، یونیورسٹی روڈ پر بھی بوندا باندی ہوئی ہے۔
مون سون کے طاقتور اسپیل کی تباہ کاریاں، مختلف حادثات میں 10 افراد جاں بحق
محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں آج بھی وقفے وقفے سے ہلکی بارش اور بوندا باندی کا امکان ہے، شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ موجودہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں جنوب مغربی سمت سے 20 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 83 فیصد ہے۔
ایئرکوالٹی انڈیکس کے مطابق شہر کا فضائی معیار بہتر ہے، دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی 26 نمبر پر آگیا، پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی پانجویں نمبر پر موجود ہے، ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 76 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ ہوا۔
دوسری جانب اسلام آباد اور گردونواح میں بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی، بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا۔
این ڈی ایم اے کے نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے آج سے 24 اگست کے دوران آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔
مسلسل بارشوں اور بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث گلیشئرز کے پگھلنے سے ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ بڑھنے کا امکان ہے۔
ملک بھر میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر
این ڈی ایم اے کے مطابق بارشوں کے باعث چترال، دیر، چارباغ، مالاکنڈ، ہزارہ، میرپور، مانسہر، ایبٹ آباد کے پہاڑی علاقوں جبکہ گلگت بلتستان میں ہنزہ، گلگت، دیامیراور نگر میں لینڈ سلائیڈنگ متوقع ہے۔
این ڈی ایم اے نے مقامی حکام اور ریسکیو سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردیں۔