ترجمان حکومت سندھ کا سکھر میں بارش پر محکمہ موسمیات اور انتظامیہ کے متضاد اعدادوشمار پر بیان سامنے آگیا
سینیٹرارسلان شیخ نے کہا کہ محکمہ موسمیات سے سوال ہے کہ کیا ایسا نظام موجود ہے جوبارش کو درست ناپ سکے ؟ بد قسمتی سے محکمہ موسمیات کی جانب سے دیے گئے اعداد و شمار صرف مشاہدے پر مبنی ہوتے ہیں۔ چائنا، یو کے اور یورپ کے مختلف سافٹویئرز استعمال کر کےاعدادوشمار جاری کیےجاتے ہیں
انھوں نے مزید کہا کہ ایسے اعدادوشمار حقیقت کے بلکل برعکس ہوتے ہیں کیونکہ محکمہ موسمیات کے پاس کسی بھی قسم کا مستند نظام موجود نہیں ہے۔ جو اعدادوشمار و شمار ہم نے دیے ہیں اس میں ڈسٹرکٹ سکھر میں پانچ تعلقے ہیں، ہر تعلقے میں رین گیج انسٹال ہے جس سے ہر تین گھنٹے بعد بارش کی مقدار ناپی جاتی ہے اور یہ اعدادوشمار سی ایم پورٹل سمیت دیگر محکموں کو جاری کیے جاتے ہیں۔
ارسلان شیخ نے کہا کہ سب سے زیادہ بارش سکھر شہر میں 281 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ سکھر کے دیگر علاقوں میں سکھر شہر کی نسبت کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات کے پاس اگر کوئی رین گیج سسٹم ہے تو مہربانی کر کے ہمارے ساتھ بھی شئیر کریں۔ وفاقی حکومت کا ایک رین گیج سکھر ائیر پورٹ کے پاس نصب ہے۔ دنیا بھر میں ائیر پورٹ کم بارش والے علاقوں میں بنائے جاتے ہیں، ہمیں کنفرم نہیں کہ وفاقی حکومت کا رین گیج محکمہ موسمیات سے کنیکٹ ہے کہ نہیں ۔
انھوں نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی ایک دن کی بھی پیش گوئی سچ ثابت نہیں ہوئی، اگست میں53.5 ملی میٹر کی پیشگوئی تھی اصل حالات سب کے سامنے ہے۔
انھوں نے میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ سکھر کی عوام کو تنہا نہیں چھوڑوں گا گورنر صاحب آپ سکھر ضرور آئیں ہم آپ کو خوش آمدید کہیں گے۔ آپ وفاق کے نمائندے ہیں ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ آپ سکھر شہر کا پانی نکالنے مت آئیں کیونکہ سکھر میں نکاسی آب کا کام 98 فیصد مکمل ہو چکا ہے آپ بس ہمارے وفاقی حکومت کے مسائل کو ضرور حل کرنے آئیں۔
ارسلان شیخ نے کہا کہ برسات میں سب سے بڑا مسلہ بجلی کی فراہمی کا ہوتا ہے، اس بارش میں بھی ہمارے ہاں 36 گھنٹے بجلی غائب تھی۔ ہمارے پاس جنریٹرز کے وسائل محدود ہوتے ہیں۔ آپ آئیں بجلی کی فراہمی اور بجلی کے نرخوں کے مسائل کو حل کرائیں، یہ آپ کی ذمے داری ہے کہ آپ وفاقی اداروں سے ان مسائل پر بات کریں۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ سکھر میں ریلوے اسٹیشن کے علاقے میں پانی کھڑا ہے ریلوے اسٹیشن وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، مئیر سکھر کی ذمے داری نہیں، لیکن وہاں کے عوام کے لیے بھی حکومت سندھ ہی کام کر رہی ہے، یہ وہ علاقے ہیں جہاں ماضی میں پانی جمع ہوتا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب عوام کا ساتھ دیا ہے۔