بنگلہ دیش میں اوپر سے نیچے تک شیخ حسینہ کے وفاداروں کو عہدوں سے ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ عبوری حکومت نے صفائی کا عمل مکمل ہونے تک الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
عبوری حکومت کے سربراہ ڈاکٹر یونس نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن، عدلیہ، سول انتظامیہ، سکیورٹی فورسز اور میڈیا میں اہم اصلاحات کرنے کے بعد ہی الیکشن کرائے جائیں گے۔
اصلاحات کے دوران بنگلہ دیش کے مختلف شعبوں میں شیخ حسینہ واجد کے وفاداروں کو ہٹایا جا رہا ہے۔
تازہ ترین پیشرفت یہ ہے کہ عبوری حکومت نے اب تمام 493 ذیلی اضلاع کے چیئرمینوں کو ہٹا دیا ہے۔ بنگلہ دیش میں ذیلی اضلاع کی وہی اہمیت ہے جو پاکستان میں تحصیلوں کی ہے۔ ذیلی اضلاع کے چیئرمینوں کو ہٹا کر ذمہ داریاں ایگزیکٹو افسران کو دےدی گئی ہیں۔
بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے قریبی سفیروں کی چھٹی، 7 اہم ممالک سے واپس طلب
علاوہ ازیں پولیس میں بھی بڑے پیمانے پر تبادلوں اور ترقیوں کا طوفان چلا ہے۔ شیخ حسینہ کے حامی افسران روپوش ہوگئے ہیں۔ جن افسران پر سابق حکومت کے وفادار ہونے کا شبہ کیا جا رہا ہے ان کے تبادلے کردیئے گئے ہیں۔ عبوری حکومت نے ایک دن میں 73 افسران کو ڈی آئی جی کے عہدے پر ترقی دے دی ہے۔
دوسری جانب بنگلہ دیشی اخبار پرتھم آلو کے مطابق خالدہ ضیا کی بی این پی کے وفادار پولیس افسران اپنے قدم جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان افسران کو عوامی لیگ کے دور میں نظر انداز کیا گیا تھا اور اب وہ تبادلوں پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں۔
اخبار کا کہنا ہے کہ اس صورت حال میں پروفیشنل رویہ رکھنے والے افسران مشکل میں پھنس گئے ہیں۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے حلف اٹھا لیا، کوئی سیاستدان شامل نہیں
واضح رہے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کے فرار ہونے کے بعد نوبل انعام یافتہ 84 سالہ یونس نے 8 اگست کو بنگلہ دیش کی نگراں انتظامیہ کے چیف ایڈوائزر کی حیثیت سے چارج سنبھالا ہے۔
محمد یونس نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلی بار ڈھاکہ میں غیر ملکی سفارت کاروں سے ایک خصوصی ملاقات کے دوران کہا کہ عبوری حکومت متعدد اصلاحات کے بعد ملک کو نئے انتخابات کرائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم میکرو اکنامک استحکام کو بحال کرنے اور بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں اور ساتھ ہی ترقی کے گراف کو برقرار رکھنے کے لیے مضبوط معاشی اصلاحات کریں گے۔“
سربراہ عبوری حکومت نے بتایا کہ اقوام متحدہ آئندہ ہفتے اپنی ٹیم کو فیکٹ فائنڈنگ مشن پر بھیجے گا تاکہ بھارت فرار ہونے والی حسینہ واجد کے زوال سے قبل ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کی جا سکیں۔