اسلام آباد ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ کی سست روی اور فائر وال کی تنصیب کے خلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر کے اپیل پر سماعت کل کے لیے مقرر کردی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے انٹرنیٹ اسپیڈ اور فائر وال کے خلاف اعتراض کے ساتھ درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار ایمان مزاری نے بتایا کہ درخواست پر رجسڑار آفس نے اعتراض عائد کررکھا ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ 3 اعتراضات کو جوڈیشل سائیڈ پر دیکھیں گے، چوتھا اعتراض درخواست میں نامناسب زبان کے استعمال کا ہے۔
ملک میں انٹرنیٹ فائر وال کی تنصیب پی ٹی آئی دور حکومت میں لگانے کا فیصلہ ہوا، دستاویز سامنے آگئی
اس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے صرف ٹویٹ ساتھ لگایا ہے، اس میں نامناسب زبان استعمال نہیں کی گئی، ہماری عدالت سے استدعا ہے کہ کل ہی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے کل کیس سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی اور ساتھ ہی عدالت نے رجسڑار آفس کے اعتراضات دور کردیے۔
یاد رہے کہ 16 اگست کو فائر وال کی تنصیب و انٹرنیٹ بندش کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی تھی۔
سینئر صحافی حامد میر نے وکیل ایمان مزاری کے ذریعے درخواست دائر کی، درخواست میں سیکریٹری کابینہ، سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ، سیکریٹری داخلہ، پاکستان ٹیلی کمیونکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وزارت انسانی حقوق کو فریق بنایا گیا ہے۔
انٹرنیٹ کی بندش سے پریشان ملٹی نیشنل کمپنیاں اپنا دفتر پاکستان سے منتقل کرنے لگیں
انہوں نے درخواست میں استدعا کی کہ شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے، فائر وال کی تنصیب تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت اور بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے اور ذریعہ معاش کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے۔