حکومت نے بطور سزا لوڈشیڈنگ کو جائز قرار دینے کے لیے نیپرا ایکٹ میں نیپرا ایکٹ میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔
بزنس ریکارڈر کی رپورٹ کے مطابق حکومتی اقدام کا مقصد مجموعی تکنیکی اور تجارتی نقصانات کی آڑ میں ملک بھر میں ریونیو پر مبنی لوڈ شیڈنگ کو قانونی شکل دینا ہے جس کے بعد پاور ڈویژن خط غربت کی لکیر سے زندگی گزارنے والے افراد کو کو ان کے بجلی کے بنیادی حق سے محروم کر دے گا۔
پاور ڈویژن کے مطابق حکومت ملک کے پاور سیکٹر کو درپیش متعدد چیلنجز کے حل کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ گردشی قرضے کا بڑھتا ہوا رجحان اس شعبے اور معیشت دونوں کو مالی طور پر ناقابل عمل بنا رہا ہے۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ گردشی قرضوں میں اضافے کی بڑی وجوہات میں بھاری لائن لاسز، کم وصولیاں اور بجلی کی چوری شامل ہیں۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں ریونیو کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کرتی ہیں۔
نیپرا نے بلوں میں قسطوں کی سہولت محدود کر دی
دوسری طرف، مرکزی پول کے لیے بجلی کی قیمت میں ہوشربا اضافے کے رجحان کے پیش نظر، بعض اوقات صارفین تک پہنچانے کے لیے اتنی مہنگی بجلی خریدنا معاشی اور مالی طور پر ناقص ہو جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک کمیٹی نے اپنی تفصیلی رپورٹ 31 جولائی 2024 کو پیش کی۔ کمیٹی نے نہ صرف نیپرا ایکٹ میں بلکہ نیپرا پرفارمنس اسٹینڈرڈز (تقسیم) رولز 2005 میں بھی ترامیم تجویز کی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاور ڈویژن نے رپورٹ میں ان سفارشات کی توثیق کی ہے۔ نیپرا ایکٹ اور رولز میں تجویز کردہ سفارشات اور ترامیم کی بنیاد پر قانون سازی کے مقدمات کو نمٹانے کی کابینہ کمیٹی (CCLC) سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان ترامیم کا جائزہ لے اور کابینہ کی منظوری کے لیے ان کی سفارش کرے تاکہ پارلیمنٹ میں آگے غور کیا جا سکے۔
چونکہ نیپرا ایکٹ میں نئے تجویز کردہ اور کارکردگی کے معیارات سی سی ایل سی اور بعد وفاقی کابینہ سے منظور کیے گئے ہیں، انہیں حتمی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق فنانس ڈویژن نے پاور ڈویژن سے ریونیو کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ پر مجوزہ ترامیم پر نیپرا اور این ٹی ڈی سی کے خیالات شیئر کرنے کو کہا ہے۔