سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں 2 دن سے جاری شدید بارشوں کے بعد شہر کا برا حال ہوگیا ہے۔
میئر سکھر ارسلان شیخ کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران 302 میٹر بارش ریکارڈ کی گئی, جس کے باعث جگہ جگہ پانی کھڑا ہوگیا، گھنٹہ گھر اور اطراف میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہوگیا اور پرانا سکھر، جیل روڈ اور سکھر کے دیگر نشیبی علاقے بھی زیر آب آگئے۔
اس کے علاوہ نشتر روڈ، حسینی روڈ، گھنٹہ گھر، بیراج روڈ اور ریجنٹ کے علاقے بھی تقریبا ڈوب گئے جبکہ بیشتر مارکیٹوں میں پانی داخل ہونے سے تاجروں نے دکانیں بند کردیں۔
راجن پور شہر کے قرب سے گزرنے والی دھندی قطب کینال میں 10 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، جس کے باعث پانی نزدیکی آبادی میں داخل ہوگیا، اپنی مدد آپ کے تحت علاقہ مکینوں کی شگاف پر کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
ملک بھر میں طوفانی بارشوں سے تباہی، مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی
ملک بھر میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر
مون سون کا تگڑا اسپیل: جڑواں شہروں میں موسلا دھار بارش، سڑکیں اور گلیاں ندی نالوں میں تبدیل
کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلہ سے آنے والے سیلابی ریلوں کو سیلابی گزر گاہوں کے ساتھ ساتھ نہروں کے ذریعہ ڈرین کیا جاتا ہے۔
مون سون میں محکمہ انہار نہروں کا پانی ہیڈ تونسہ سے بند کروا کر انہی نہروں کے ذریعے سیلاب کے پانی کو ڈرینج کرتا ہے۔
رات بھر دھندی قطب کینال پر سیلابی پانی کا شدید دباؤ رہا صبح سویرے اس میں 10 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا جسے پر کرنے کے لیے علاقہ مکینوں کی کوششیں جاری ہیں۔