سابق صوبائی وزیر شکیل خان کی خیبرپختونخوا کابینہ سے برطرفی کے بعد خیبر پختونخوا میں پارٹی اختلافات پر پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان برہم ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے شکیل خان کے حق میں بیان دینے والے ارکین قومی اسمبلی عاطف خان اور جنید اکبر کو طلب کرلیا اور دونوں اراکین اسمبلی کی آئندہ ہفتے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت نے عمران خان کو عاطف خان اور جنید اکبر کے حوالے سے شکایت کی ہے کہ عاطف خان اور جنید اکبر نے برطرف وزیرشکیل خان کے حق میں بیان دیا تھا جبکہ دونوں اراکین اسمبلی نے شکیل خان کی برطرفی کے فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی میں گروپ بندی کا تاثر دینے پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت کی گورننس سے متعلق شکایت، عمران خان کے احکامات پر 3 رکنی کمیٹی قائم
پی ٹی آئی میں گروہ بندی نہیں، شکیل خان کو کرپشن پر ہٹایا، بیرسٹر سیف
بیرسٹرسیف نے یہ بھی تصدیق کی کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے عاطف خان اور جنید اکبر کو ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل بلایا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل خیبر پختونخوا کے وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل خان نے اپنی ہی جماعت کی خیبر پختونخوا حکومت پر کرپشن کے الزامات لگا کر عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ شکیل خان نے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ انہیں برطرف کیا گیا ہے۔
کے پی اسمبلی اجلاس ممکنہ طور پر وزیراعلیٰ کیخلاف چارج شیٹ پیش کرنے کی وجہ سے ملتوی
شکیل خان کی برطرفی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے اندر سے بھی آوازیں اٹھیں اور متعدد اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے شکیل خان کی حمایت میں بیان بھی دیے جبکہ علی امین گنڈا پور اور شکیل خان کے درمیان واٹس ایپ گروپ پر تلخ کلامی بھی ہوئی جس میں دونوں نے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات عائد کیے۔
مستعفی ہونے والے صوبائی وزیر شکیل خان کے بعد ممبر قومی اسمبلی جنید اکبر کو وزیراعلیٰ کے فوکل پرسن کے عہدے سے بھی ہٹایا گیا تھا۔