مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اور تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر کسی بھی عہدے دار کے خلاف کرپشن کی شکایات آئے گی تو وہ سخت ترین ایکشن لیں گے، کرپشن کے لئے زیرو ٹالرنس ہوگی۔
بیرسٹر سیف نے مزید بتایا کہ ملاقات میں صوبائی وزیر کے ڈی نوٹیفیکیشن اور کابینہ سے برطرفی پر تفیصلی بات چیت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ویڈیو کے ذریعے ان کا پیغام کارکنوں، عہدیداروں اور کابینہ ارکان تک پہنچاؤں گا، جس کمیٹی نے کرپشن کے حوالے سے وزیر سے متعلق تحقیقات کیں وہ عمران خان کی مرضی اور حکم کے تحت بنی تھی، کمیٹی ممبران کے تمام نام بھی عمران خان نے خود دیے، شاہ فرمان، قاضی محمد انور اور مصدق عباسی کمیٹی کے ممبر تھے۔
انھوں نے کہا کہ کمیٹی نے تمام بیانات اور شواہد کی روشنی میں رپورٹ مرتب کی، اور رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش کرنے کے بعد ڈی نوٹیفیکیشن کی کارروائی عمل میں لائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو اس بات پر تشویش تھی کسی بھی صورت میں کرپشن کو پنپنے نہیں دیں گے۔
فیض حمید کی گرفتاری پر بالکل بھی خوفزدہ نہیں، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا حکم ہے کہ کرپشن کے لئے زیرو ٹالرنس ہوگی، اسی تناظر میں کمیٹی بھی بنائی گئی، ایک محکمے میں کرپشن کی شکایات موصول ہوئی تو تحقیقات کی گئیں، یہی کمیٹی مسقبل میں بھی تفتیش کے بعد رپورٹ مرتب کرے گی، کمیٹی رپورٹ کے بعد فیصلے کئے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ پارٹی کارکنان کو عمران خان کا پیغام دے رہا ہوں کہ اس حوالے سے شکایات، تحفظات کمیٹی کو پیش کیے جائیں، اگر کسی کے پاس ٹھوس ثبوت ہے تو وہ کمیٹی کو پیش کریں، کمیٹی کارروائی کے بعد رپورٹ مرتب کرے گی۔