بھارت کی ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ میں ایک جونیر ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے خلاف احتجاج کو مودی سرکار نے اپنے حق میں استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کی حکومت ہے جس کی سربراہ ممتا بینرجی مغربی بنگال کی وزیرِاعلیٰ ہیں۔ ممتا بینرجی چونکہ مودی سرکار کی کٹر مخالف اور سخت ناقد ہیں اس لیے مودی سرکار ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کے احتجاج کو ہوا دے کر معاملات خراب کرنے اور اپنے حق میں استعمال کرنے پر تُلی ہوئی ہے۔
کولکتہ کے آر جے کار میڈیکل کالج میں جونیر ڈاکٹر سے زیادتی اور قتل کے الزام میں ایک پولیس اہلکار کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور اُس نے اقبالِ جرم بھی کرلیا ہے۔ مقدمہ درج کرکے باضابطہ قانونی اور محکمہ جاتی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔
ممتا بینرجی نے گزشتہ جمعہ کی واردات کے فوراً بعد کہا تھا کہ مجرم کا تعین ہونے کے بعد ضرورت محسوس ہوئی تو اُسے پھانسی دینے سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔ اس کے باوجود کئی ریاستوں میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈکس نے احتجاج کیا اور اب ہڑتالیں بھی کر رہے ہیں۔
اب یہ بات محسوس کی جاسکتی ہے کہ مودی سرکار مغربی بنگال سمیت اُن تمام ریاستوں (صوبوں) میں معاملات خراب کر رہی ہے جہاں اپوزیشن جماعتوں کی حکومت ہے۔ مغربی بنگال کے ایک واقعے کو بنیاد بناکر ملک بھر میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کو احتجاج اور ہڑتالون پر اکسایا جارہا ہے۔