خیبرپختونخوا کابینہ سے مستعفی وزیر شکیل خان کا مبینہ تحریری جواب سامنے آگیا۔ اس کے علاوہ صوبائی کابینہ سے برطرف وزیرشکیل خان نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے عمران خان سے ملاقات ہوگی، ان کے سامنے تمام حقائق رکھوں گا۔
تحریری جواب میں وزیر اعلیٰ علی امین پر 20 کروڑ روپے لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔ تحریری جواب خیبرپختونخوا گڈ گورننس کمیٹی کودیا گیا۔
تحریری جواب میں میں شکیل خان کی جانب سے سنگین الزامات لگائے گئے، سیکرٹری اسد نےنوٹس کے بغیر 6 ارب روپے جاری کئے، مجھے فنڈز میں کمیشن لانے کی شکایات موصول ہوئی۔
خط میں کہا گیا کہ سیکرٹری نے من پسند افراد کو فنڈز جاری کئے، سیکرٹری کےمطابق وزیراعلی کو 20 کروڑ روپے پہنچائے۔ تحریری جواب میں وزیراعلیٰ کے لیے ”مشر“ کا لفظ استعمال کیا گیا۔
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا
جواب میں کہا گیا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو ساڑھے تین کروڑ روپے پہنچائے گئے، سیکرٹری خزانہ کو ڈھائی کروڑ روپے دئیے گئے، امیرمقام کی کمپنی کو قوائد وضوابط کے برعکس ٹھیکہ دیا گیا۔
تحریری جواب میں کہا گیا کہ ٹھیکے میں 2 سے 3 ارب روپے کا غبن ہوا، سیکرٹری نے مجھے گاڑی اور 5 کروڑ بطور تحفے کی آفر بھی کی، میں نے تمام تحائف قبول کرنے سے انکار کردیا۔
خیبرپختونخوا کابینہ سے برطرف وزیرشکیل خان نے کہا ہے کہ اگلے ہفتے عمران خان سے ملاقات ہوگی، صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو اور وزیر تعلیم فیصل ترکی بھی ساتھ ہوں گے۔
شکیل خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے سامنے ایپکس کمیٹی کے حقائق سامنے رکھیں گے، تمام ورکرز مطمئن رہیں۔
پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر کیخلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا