روس اور یوکرین کے درمیان کرسک اور دیگر محاذوں پر گھمسان کی لڑائی ہو رہی ہے۔ دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے دعوے کیے ہیں۔ ایک ہفتے کے دوران دونوں ملکوں کی افواج نے ایک دوسرے کے علاقے میں پیش قدمی کی ہے۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق روسی دستوں نے دینتسک اور دیگر مقامات پر یوکرینی افواج کو نشانہ بنایا ہے۔ یوکرین کے ہمراس راکٹ سسٹم کے دو یونٹ اور اسلحے کا بڑا ذخیرہ تباہ کیا گیا ہے۔
یوکرین کی فوج بہت سے روسی علاقوں کے اندر لڑ رہی ہے۔ چند دنوں کے دوران ہونے والی پیش قدمی برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ دشمن کی فوج پر زیادہ سے زیادہ نفسیاتی دباؤ برقرار رکھا جاسکے۔
امریکی ساختہ میزائل، راکٹ اور متعدد یوکرینی ڈرون بھی مار گرائے گئے ہیں۔ کئی یوکرینی کشتیاں بھی تباہ کی گئی ہیں۔ یوکرین کے اسلحے خانے کو پہلے ہی مختلف ہتھیاروں اور گولا بارود کی قلت کا سامنا ہے۔
دوسری طرف یوکرینی افواج نے دعوٰی کیا ہے کہ پوکرووسک اور خارکائیو کی طرف بڑھنے والے روسی فوجیوں کو درجنوں ہلاکتوں کے بعد پسپا کردیا گیا ہے۔ متعدد روسی ٹینک، ڈرون اور فوجی گاڑیاں تباہ کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ گزشتہ روز یوکرین کے صدر ولادمیر زیلنسکی نے اعلان کیا تھا کہ ان کی افواج نے روس کے سرحدی قصبے سوڈزہا کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔