امریکا کے سابق صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو سے کہا ہے کہ جو کچھ بھی کرنا ہے جلد از جلد کرو، غزہ میں اپنی فتح کو تیزی سے مکمل کرو کیونکہ اب زیادہ وقت نہیں بچا۔
انڈیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم سے گفتگو میں کہا کہ غزہ کے معاملات کی بساط لپیٹی جانے والی ہے۔ جنگ بندی معاہدہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔ ایسے میں وقت نہیں رہا کہ زیادہ سوچا اور سمجھا جائے۔ انہوں نے بنیامین نیتن یاہو پر زور دیا کہ غزہ کے معاملے میں اپنے لیے جتنا بھی ایڈوانٹیج بٹورا جاسکتا ہے بٹور لیا جائے۔
بنیامین نیتن یاہو سے ٹرمپ کی اس گفتگو کے حوالےسے مبصرین کہتے ہیں کہ شاید غزہ پر کوئی بہت بڑا حملہ ہو کیونکہ اسرائیل ایک طرف تو ایران کو دھمکانا چاہتا ہے اور دوسری طرف غزہ کے حوالے سے اپنی برتری پر مہرِتصدیق ثبت کرنے کے فراق میں ہے۔ شمالی اسرائیل پر ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کے حملوں کے ردِعمل کے نام پر غزہ کو مزید بمباری اور گولا باری کا نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مذاکرات کا بظاہر فیصلہ کن دور ختم ہوگیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ چند نکات پر اتفاق ہوگیا ہے اور ممکن ہے کہ اسی ہفتے جنگ بندی کا معاہدہ ہو جائے۔
یہ بات بھی قابلِ غور اور قابلِ تشویش ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ نہ کرنے کے حوالے سے قطر کی استدعا مسترد کردی ہے۔ ایرانی قیادت بارہا کہہ چکی ہے کہ ایرانی سرزمین پر اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔ ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں نے اسرائیل پر حملے تیز کردیے ہیں۔ حزب اللہ نے جمعہ کی صبح ایک ہفتے میں پانچویں بار شمالی اسرائیل پر راکٹ اور میزائل داغے۔