بنگلا دیش کے باشندوں کے لیے 32 دھان منڈی کوئی معمولی پتا نہیں۔ یہ پتا ہے مشرقی پاکستان کو بنگلا دیش میں تبدیل کرنے والے شیخ مجیب الرحمٰن کی سرکاری رہائش گاہ کا جہاں اُنہیں خاندان کے دیگر 17 یا 18 ارکان سمیت 15 اگست کی شب چند جونیر فوجی افسران نے قتل کردیا تھا۔
بنگلا دیش میں میں 15 اگست کو شیخ مجیب الرحمٰن کی برسی کی مناسبت سے عام تعطیل دی جاتی رہی ہے۔ گزشتہ سال تک اس دن سرکاری تعطیل ہوا کرتی تھی۔
اب بنگلا دیش یو ٹرن لے چکا ہے اور یو ٹرن بھی ایسا کہ قومی یادگار کا درجہ پانے والی شیخ مجیب الرحمٰن کی سرکاری رہائش گاہ پر اُنہیں خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے آنے والوں کو شدید خوف و ہراس کا سامنا کرنا پڑا۔ مشتعل ہجوم نے اُنہیں ڈرا دھمکاکر بھگادیا۔
اس موقع پر چند منچلوں نے لُنگی ڈانس بھی کیا۔ یہ ڈانس بالی وڈ ایکٹر شاہ رخ خان کی فلم چنئی ایکریس کے ایک گانے پر کیا گیا جو ہنی سنگھ نے گایا ہے۔
لُنگی ڈانس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں اور بہت سے لوگوں نے اس پر شدید اعتراض اور احتجاج کیا ہے۔
معترضین کا کہنا ہے کہ عوامی لیگ سے نفرت سہی، شیخ حسینہ کے دورِ حکومت پر لوگ ناراض سہی مگر پھر بھی شیخ مجیب الرحمٰن کی برسی پر اُن کی سرکاری رہائش گاہ اور قومی یادگار کا درجہ پانے والی عمارت کے باہر رقص اور ہلا گلا کسی بھی اعتبار سے کوئی اچھی بات نہیں اور اس سے دنیا بھر میں بنگلا دیش کا امیج مزید گندا ہوا ہے۔