گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی وزیر شکیل احمد خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری پر دستخط کردیے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے موصول ہونے والی صوبائی وزیر شکیل کی ڈی نوٹیفکیشن کی سمری پر دستخط کردیے۔
اس موقع پر دیے گئے ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ جس شخص نے بھی صوبائی حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کیا تحریک انصاف نے اسی کے خلاف کارروائی کی اور انہیں کابینہ سے فارغ کر دیا گیا، صوبائی حکومت کی کرپشن کو بے نقاب کرنے والے شخص کے خلاف تحریک انصاف نے کارروائی کر دی۔
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے میں کرپشن کے ریکارڈ توڑے جا رہے ہیں، پوسٹنگ ٹرانسفر کے ریٹ مختص ہیں، تحریک انصاف نے اپنی کرپشن کے تحفظ کے لیے احتساب کا ادارہ ختم کیا، کرپشن صوبائی حکومت کا مشن اور مقصد ہے اس کی راہ میں رکاوٹ بننے والوں کو راستہ سے ہٹایا جاتا ہے۔
ان کا مزید مزید کہنا تھا کہ جب شکیل خان نے چارج شیٹ کی حق یہ تھا کہ وزیر اعلیٰ مستعفی ہوتے چونکہ کرپشن پر چارج شیٹ وزیراعلیٰ ہیں مستعفی ان کو ہونا تھا مگر انہوں نے شکیل خان کو قربانی کا بکرا بنایا۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے وزیر تعمیرات و مواصلات شکیل احمد خان اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
شکیل خان نے کہا کہ اس کرپٹ نظام میں کابینہ کا حصہ رہنا ممکن نہیں، وزیراعلیٰ اس وقت صوبہ میں کرپشن کے سرغنہ ہیں، علی امین گنڈا پور میرے محکمے میں مداخلت کر رہے تھے، وزیراعلیٰ کسی اور کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ شکیل خان کے خلاف بدعنوانی اور بد انتظامی کی شکایات تھیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شکیل خان کے خلاف شکایات کے حوالے سے کمیٹی بنائی ہے جس کی سفارشات پر شکیل خان کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی سمری بھیجی گئی۔