Aaj Logo

اپ ڈیٹ 16 اگست 2024 02:05pm

تنہا دنیا کا چکر لگا کر کینسر کے مریضوں کیلئے فنڈز اکٹھے کرنے والا نو عمر پائلٹ

19 سالہ نوجوان پائلٹ ایتھن گو کے لیے طیارہ اڑانا صرف ایک جنون نہیں ہے بلکہ اس کے لیے یہ ایک خاص مشن ہے۔

ایشیائی امریکی پائلٹ ہوا بازی سے اپنی محبت کو ایک عظیم مقصد میں تبدیل کر رہا ہے۔ خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پذکورہ نوجوان کینسر میں مبتلا بچوں کی مدد کرنے اور بیماری کے علاج کے لیے فنڈز جمع کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کم عمر پائلٹ ایتھن گو اپنے طیارے میں تمام 7 براعظموں میں اکیلے پرواز کر کے ہسپتالوں کا دورہ کرتا ہے جہاں وہ مہلک بیماریوں کو شکار بچوں سے ملاقات کر کے اور انکی چیریٹی کے لیے ایک ملین ڈالر اکٹھا کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق ایتھن نے کہا کہ میں اپنی پرواز کے استعمال سے لوگوں کو یہ سمجھانا چاہتا ہوں کہ بچپن کے کینسر سے بچاؤ اور علاج کے طریقے تلاش کرنا کتنا ضروری ہے۔ کسی بچے کو کینسر کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

تصویر بشکریہ: خلیج ٹائمز

ان کا کہنا تھا کہ یہ سفر مجھے اب تک پوری دنیا کے متعدد مقامات لے جا چکا ہے۔ میں نے جو سیکھا اور دیکھا ہے وہ یہ ہے کہ دنیا میں لوگ بہت اچھے ہیں اور جس سے بھی میں ملتا ہوں وہ دنیا کو رہنے کے لیے ایک بہتر جگہ بنانا چاہتا ہے۔

ایتھن گوو اب اپنی خیراتی پرواز کے لیے ریاض، سعودی عرب میں موجود ہیں۔ اس کے بعد، وہ مختصر وقت کے لیے قطر کے شہر دوحہ میں رکیں گے اور پھر 19 اگست کو دبئی جائیں گے۔

خلیج ٹائمز کے مطابق ایتھن گو نے اس مشن کا اس وقت آغاز کیا جب اس کے کزن میں کینسر کی تشخیص ہوئی، جس کے بعد ایتھن نے کزن کے کینسر کی بیماری سے لڑنے کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے پر غور کرنا شروع کیا۔

تصویر بشکریہ: خلیج ٹائمز

کم عمر پائلٹ نے بتایا کہ جب میرا کزن 18 سال کا تھا تو اسے کینسر کا سامنا کرنا پڑا۔ میں نے بہت سوچا اور اپنے والدین سے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے پوری دنیا میں تنہا سفر کرنے کا منصوبہ والدین سے شئیر کیا۔

والدہ کی طرف سے اجازت نہیں ملی اور مجھے انہیں راضی کرنے میں چھ سال لگے۔ مگر والد اس منصوبے پر راضی تھے۔

ایتھن کو 13 برس کی عمر میں ہوائی جہاز اڑانے کا شوق پیدا ہوا۔ اور 17 سال کی عمر میں وہ ہوائی جہاز اڑنا سیکھ چکے تھے۔

ایتھن (Cessna 182) نامی خصوصی طیارہ اڑاتے ہیں، جو وہ بغیر رکے 17 گھنٹے تک پرواز کر سکتا ہے۔

Read Comments