خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پولیس موبائل کے قریب ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 2 اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔
سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ورسک ارشد خان کے مطابق پشاور کے ورسک روڈ پیر بالا کے علاقے میں بدقسمت واقعہ تقریبا 9 بجے پیش آیا، پولیس گاڑی گشت پر تھی کہ ریموٹ کنٹرول آئی ڈی کا دھماکا ہوگیا۔
دھماکے میں 2 پولیس اہلکار کے علاوہ 3 شہری بھی زخمی ہوئے ہیں جبکہ دھماکے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی 3 گاڑیاں موقع پر پہنچیں، جہاں ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرتے ہوئے اسپتال منتقل کردیا۔
دھماکے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے متاثرہ علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا۔
ایس پی ورسک ارشد خان نے بتایا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا، دھماکا ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا، جائے وقوعہ سے 6 سے 7 مشتبہ افراد کو بھی تفتیشن کے لیے حراست میں لے لیا گیا۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق پشاور ورسک روڈ دھماکے کے 5 زخمیوں کو ایل آر ایچ منتقل کیا گیا، زخمیوں میں 2 پولیس اہلکار اور 3 سویلینز شامل ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ تمام زخمیوں کو فوری طبی امداد دی جا رہی ہے جبکہ حالت خطرے سے باہر ہے، دھماکے میں کوئی جان بحق نہیں ہوا، تمام زخمیوں کا چیک اپ جاری ہے تسلی کے بعد ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
ادھر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پشاور ورسک روڈ دھماکے کے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔