ملک میں نئے مون سون اسپیل کی انٹری ہوگئی، مختلف شہروں میں موسلادھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، 9 افراد اور 40 مویشی سیلابی ریلے میں پھنس گئے جبکہ دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے اور دریائے راوی میں بھی پانی کی مقدار میں اضافہ ہونے لگا ہے۔
پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں طوفانی بارش ہوئی ہے جبکہ نارووال، میانوالی اور بھلوال سمیت کئی شہروں میں موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
لاڑکانہ اور قمبر شہداد کوٹ میں رات گئے موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، بجلی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی۔
شکرگڑھ کے نالہ بئیں میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، ریسکیو حکام کے مطابق چاتری اور رائے پور میں 9 افراد اور 40 مویشی سیلابی ریلے میں پھنس گئے جبکہ نالہ بئیں میں پھنسے کسانوں اور چرواہوں کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
سیلابی پانی چاتری بروٹی، فتح پور سمیت درجنوں نشیبی دیہات میں داخل ہوگیا، سیلابی ریلے سے ہزاروں ایکڑ پر دھان اور مکئی کی فصل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
ملک بھر میں طوفانی بارشوں سے تباہی، مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی
ملک بھر میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر
سیلابی ریلے سے متاثرہ مہانڈری پل تعمیر، 14 روز بعد شاہراہ کاغان آمد و رفت کیلئے بحال
ادھر دریائے چناب میں بھی شدید طغیانی ہے، مون سون کا موجودہ اسپیل 25 اگست تک جاری رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کردیا، اربن فلڈنگ کا بھی امکان ہے، پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے این ڈی ایم اے سمیت تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری جانب مون سون بارشوں نے پنجاب کے دریا اور ندی نالے بھر دیے، دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد میں اونچے درجے کی سیلابی صورتحال ہے اور دریائے راوی میں بھی پانی کی مقدار میں اضافہ ہونے لگا ہے جبکہ پی ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کر دیا۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریاؤں میں سیلابی صورتحال میں اضافہ ہورہا ہے، آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے، دریائے چناب میں پانی کی سطح 2 لاکھ سے اڑھائی لاکھ کیوسک تک بڑھنے کا خدشہ ہے۔
دریائے راوی میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران جسر اور شاہدرہ کے مقام سے 40 سے 55 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرے گا، نالہ بئیں میں درمیانے درجے اور نالہ پلکو میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے تاہم دریائے سندھ میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال برقرار ہے۔
ڈی جی عرفان کاٹھیا کے مطابق پی ڈی ایم اے اور انتظامیہ ہائی الرٹ ہے، دریائے چناب، راوی اور ندی نالوں سے ملحقہ انتظامیہ کو دریاؤں کے پاٹ میں مقیم شہریوں کا انخلاء یقینی بنانے کی ہدایت کر دی۔
دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں رات گئے ہلکی بارش ہوئی جبکہ صبح سویرے سے مختلف علاقوں میں بوندا باندی کا سلسلہ جاری ہے، سائٹ ایریا، نارتھ ناظم آباد اور نیو کراچی میں ہلکی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مطلع ابرآلود ہے، شہر میں آج بھی وقفہ وقفہ سے ہلکی بارش متوقع ہے، شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ موجودہ درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، اس کے علاوہ ہوا میں نمی کا تناسب 88 فیصد ہے۔