سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ حالیہ گرفتاریوں سے ثابت ہے کہ سازشوں کے پیچھے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سہولت کار تھے، جب کہ ایک سہولت کار اور بھی ہے جو پی ٹی آئی کو عدالتوں میں ریلیف دلانے کے لیے اہم کردار ادا کررہا تھا اور آج تک کررہا ہے۔ شاید حالیہ گرفتاریوں کے تانے بانے 9 مئی تک جارہے ہوں۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ایک ریٹائرڈ جنرل سمیت حالیہ گرفتاریاں جو عمل میں آئی ہیں اور آج بھی آئی ایس پی آر کی جانب سے بیان آیا ہے کہ مزید 3 گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔ گرفتاریوں کوخوش آئندقرار دیتےہیں9 مئی اورملک کونقصان پہنچانےوالوں کااحتساب ہوناچاہئے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کے لیے اہم فیصلے لیے جارہے ہیں، ان تمام لوگوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، جو لوگ چاہے وہ 9 مئی میں ملوث ہوں، یا پھر ملکی اداروں کے خلاف سازشوں میں ملوث ہوں۔ حالیہ گرفتاریوں سے یہ چیز ثابت ہوتی ہے کہ اداروں کے خلاف گھناؤنی سازشوں، ڈیجیٹل دہشت گردی کے ذریعے ملک کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی سازش ہو، یا پھر انتشار پھیلانے کی سازش ہو، ان سب میں پی ٹی آئی کی لیڈرشپ شامل ہے اور اس میں کچھ سہولت کار بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم تک جو اطلاعات موصول ہورہی ہیں کہ سانحہ 9 مئی جو اس ملک کا بدترین دن تھا، جس کی ماضی میں کبھی مثال نہیں ملتی، شاید ان گرفتاریوں کے تانے بانے سانحہ 9 مئی تک بھی جارہے ہوں۔ شاید کوئی ایک گروپ ملکر چاہ رہا تھا کہ عدم استحکام پیدا کریں اور ایسی صورتحال پیدا ہوں۔
کوئی یہ چاہتا ہے کہ انکا مزید کہنا تھا کہ کوئی یہ چاہتا ہے کہ پریشر بنے اور اس پریشر میں عمران خان کے خلاف کارروائیوں کو روکا جائے اور عمران خان کو اقتدار میں بٹھایا جائے، اور جیسے 2018 میں دھاندلی کے ذریعے اقتدار کی کرسی پر زبردستی بٹھایا گیا تھا اور اسی کو دہرانے کے لیے 9 مئی کا واقعہ کیا گیا، جس کا مقصد عوام کو گمراہ کرکے اپنے ہی اداروں کے سامنے کھڑا کرنا تھا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ان سب کا ماسٹر مائنڈ بانی پی ٹی آئی تھی اور سننے میں یہ آیا ہے کہ شاید یہ جو گرفتاری ہوئی ہے کہ شاید یہ سہولت کار بھی اس سازش میں برابر کے شریک ہوں، میری اطلاعات کے مطابق ایک اور بھی سہولت کار ہے جو پی ٹی آئی کو عدالتوں میں ریلیف دلانے کے لیے اہم کردار ادا کررہا تھا اور شاید آج تک کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ سہولت کار ایک بدنامہ زمانہ شخص تھا، جو جب بہت بڑے آئینی عہدے پر موجود تھا، تب اس نے آئین اور قانون کی جو دھجیاں اڑائیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، اس نے پی ٹی آئی کی مخالفت جماعتوں کی لیڈرشپ کے لیے اپنے ریمارکس کے ذریعے جو کردار کشیاں کیں، جس طریقے سے ان کو جیل میں بھیجا، وہ سارے کام اس بدنامہ زمانہ شخص کے تھے، جس نے پیپلزپارٹی کی قیادت کو بھی گرفتار کروایا۔
سینئر وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف جو پارٹیاں تھیں، ان کو جیل بھیجا، ان کے خلاف فیصلے دیئے، یہ سارے کام اس بدنام زمانہ شخص کے تھے جس نے پیپلز پارٹی کی لیڈرشپ کو گرفتار کرایا۔ اسی سہولت کار کے احکامات پر محترمہ فریال تالپور، آغاسراج درانی کو بھی گرفتار کیا گیا۔ لیکن حالیہ گرفتاریوں سے ثابت ہے کہ سازشوں کے پیچھے پاکستان تحریک انصاف اور سہولت کار تھے، جب کہ ایک سہولت کار اور بھی ہے جو پی ٹی آئی کو عدالتوں میں ریلیف دلانے کے لیے اہم کردار ادا کررہا تھا اور آج تک کررہا ہے۔ شاید حالیہ گرفتاریوں کے تانے بانے 9 مئی تک جارہے ہوں۔