سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی نے ملک میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس سست ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے مسئلہ دو ہفتوں میں حل کرنے کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر افنان اللہ نے انکشاف کیا کہ انٹرنیٹ سست ہونے سے کم ازکم 500 ملین کا نقصان ہوا ہے۔ بہت سے ای کامرس کے فورمز ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
سینیٹر پلوشہ خان کی زیر صدارت اجلاس میں ارکان کمیٹی نے انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس ڈاؤن ہونے کا معاملہ اٹھایا۔
سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سست ہونے سے بزنس متاثر ہورہا ہے۔
سینیٹر افنان اللہ نے انکشاف کیا کہ انٹرنیٹ سست ہونے سے کم از کم 500 ملین کا نقصان ہوا ہے۔ سوشل میڈیا واٹس ایپ پر میڈیا ڈاون لوڈنگ، اپ لوڈنگ نہیں ہورہی ہے، بہت سے ای کامرس کے فورمز چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
سینیٹر ہمایوں نے کہا کہ آپ نے لوگوں کا روزگار تباہ کردیا ہے۔ پہلے ہی سرمایہ کاری نہیں اس طریقہ سے سارا کاروبار تباہ ہو جائے گا۔
سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے کہا کہ یہ نیٹ ورکس پر مسئلہ ہے وائی فائی پر نہیں ہے، حکام پی ٹی اے نے کہا کہ ہمیں انٹرنیٹ سروس سے متعلق کوئی شکایت ہی نہیں ملی ہے۔
سیکرٹری آئی ٹی نے کہا کہ موبائل آپریٹرز کی سروس میں خلل آیا ہے، کوئی تکنیکی مسئلہ ہوسکتا ہے جو جلد حل ہو جائے گا۔
کمیٹی نے انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سلو ہونے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے دو ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔
دوسری جانب کمیٹی نے فائر وال سے متعلق قائمہ کمیٹی کا ایجنڈا ملتوی کردیا۔
اجلاس میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل پر بحث کی گئی۔ پلوشہ خان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں بل کو کمیٹی منظور کرلے گی۔