سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا، عدالت عظمیٰ نے کہا کہ بادی النظر میں لقمان علی افضل نے توہین عدالت کی ہے، لقمان علی افضل نے مارگلہ ہلزسے ریسٹورنٹ ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، لقمان علی افضل نے عدالتی فیصلے کے بعد ججز کے خلاف پروپیگنڈا کیا۔
سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ عدالت میں فریقین نے رضامندی ظاہر کی تھی کہ نیشنل پارک ایریا سے ریسٹورنٹس منتقل کردیں گے، مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل نے سپریم کورٹ کے خلاف مہم چلائی ۔
عدالت نے قرار دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعے ملازمین بے روزگارہوگئے، بادی النظرمیں لقمان علی افضل کا عدلیہ مخالف مہم چلانا توہین عدالت ہے عدالت لقمان علی افضل کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔
سپریم کورٹ کا مونال سمیت نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم
حکم نامے مزید کہاکہ حکومت نے وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کوموسمیاتی تبدیلی کی وزارت سے وزارت داخلہ کے سپرد کرنے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، نوٹیفکیشن وزیراعظم نے واپس لیا وزیراعظم آفس کی بے توقیری نہیں ہونی چاہیئے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ وزیراعظم آفس کودیکھنا چاہیئے دی جانی والی تجاویز عوامی مفاد میں کے تحت ہے یا ذاتی مفاد کو پروان چڑھایا جارہا یہ معاملہ حکومت پر چھوڑتے ہیں۔
عدالت نے وائلڈ لائف بورڈ وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے سے متعلق اٹارنی جنرل سے وضاحت طلب کرلی۔