امریکا نے ان خبروں کی تردید کردی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکی وفد نے عمان کی ثالثی میں خفیہ طور پر تہران کا دورہ کیا تھا۔
کویتی اخبار الجریدہ کے مطابق امریکا نے ایران کو موساد کے 10 ایجنٹوں کی فہرست فراہم کی تھی جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ملک کے اندر کام کر رہے ہیں اور ان پر حالیہ قتل عام میں ملوث ہونے کا شبہ ہے، جن میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکر شامل ہیں۔
وفد کے دورے کا مقصد مبینہ طور پر اسرائیل سے منسلک حالیہ قتل و غارت کے بعد کشیدگی کو کم کرنا تھا۔ اس تبادلے کو امریکا کی طرف سے تہران میں ہینہ اور بیروت میں شکر کی ہلاکت کے بعد اسرائیل کے حملوں کے بعد نیک نیتی کا اشارہ قرار دیا گیا۔
رپورٹ میں تجویز کیا گیا کہ امریکا ان حملوں سے خود کو دور کر رہا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ واشنگٹن کے تعاون کے بغیر کیے گئے تھے۔
اسماعیل ہنیہ جو حماس کے سیاسی رہنما کو 31 جولائی کو تہران میں قتل کر دیا گیا تھا اور فواد شکر حزب اللہ کے ایک سینئر کمانڈر تھے جو بیروت میں اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔
مزیدپڑھیں:
اسرائیل پر ایرانی حملوں کی دھمکیوں کے بعد امریکا کا بھرپور جوابی وار کا عندیہ
ایرانی حملے کا خدشہ، امریکا سمیت مختلف ممالک نے اسرائیل کیلئے پروازیں معطل کر دیں