اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اظہر مشوانی کے لاپتہ بھائیوں کو منگل تک بازیاب کراکے پیش کرنے کی مہلت دے دی جبکہ جسٹس میاں میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے امید ہے کیس آئندہ منگل تک ختم ہوجائے گا، تفصیلی آرڈرجاری کروں گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں میاں گل حسن اورنگزیب نے اظہر مشوانی کے 2 لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دُوگل، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اورڈی آئی جی آپریشنز پولیس عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ سیکرٹری دفاع بیرون ملک ہونے کے باعث عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ سے استفسار کیا کہ آپ کیا کہیں گے؟ صرف رپورٹ پیش کریں گے؟ کیا سیکرٹری دفاع عدالت میں موجود ہیں؟۔
اظہر مشوانی کے بھائیوں کی عدم بازیابی پر عدالت کا توہینِ عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری دفاع 11 اگست سے ملک سے باہر ہیں، جوائنٹ سیکرٹری عدالت میں موجود ہیں، اس کیس میں دائرہ اختیار کا معاملہ بھی ہے۔
عدالت نے ریمارکس دیئے آپ فیڈریشن ہیں آپ کے پاس اختیارہے، آپ کے پاس سیکرٹری دفاع سیکرٹری داخلہ ہیں، یہ معاملہ انا نہ بنائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے منگل تک اظہر مشوانی کے بھائیوں کو بازیاب کرا کے پیش کرنے کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ پولیس والے جب پتہ لگانا چاہیں تو وہ پتہ لگا لیتے ہیں کہ بندہ کس کے پاس ہے، ذمہ داری سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری دفاع پر آتی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مزید کہا کہ منگل تک کا وقت دے رہا ہوں ان کیسز کو ختم کر دیں، اگر یہ کیس ختم نہ ہوئے تو میں اپنا دماغ کھو دوں گا پھر مجھ سے گلہ نہ کرنا، عدالت نے سیکرٹری دفاع کو 20 اگست کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مجھے امید ہے یہ کیس آئندہ منگل تک ختم ہو جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا اظہر مشوانی کے لاپتہ بھائیوں کو بازیاب کرا کے پیش کرنے کا حکم
عدالت نے استفسار کیا اٹارنی جنرل صاحب کہاں ہیں؟ اٹارنی جنرل کو کہیں اس مرتبہ اپنے ویک اینڈ کی قربانی دیں، میں اس پر تفصیلی آرڈر جاری کروں گا، بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کر دی۔