Aaj Logo

شائع 15 اگست 2024 04:25pm

نواز شریف کا فیض حمید کیس پر پارٹی رہنماؤں کو انتہائی احتیاط برتنے اور جذباتی بیانات دینے سے گریز کا حکم

سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت مسلم لیگ (ن) کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، خواجہ سعد رفیق، سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمز شہباز، سلیمان شہباز، وفاقی وزراء عطا تارڑ، رانا ثناء اللہ، پرویز ملک اور احد خان چیمہ سمیت دیگر شریک ہوئے۔

مسلم لیگ (ن) کے مشاورتی اجلاس میں صدر میاں نواز شریف نے پارٹی کو فعال کرنے کیلئے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ہدایت کی۔ نواز شریف نے بجلی اور اشیائے خورونوش کی قیتوں میں فوری کمی کیلئے پلان بھی مانگ لیا۔

اجلاس میں صدر ن لیگ نے پارٹی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی، میاں نواز شریف نے بجلی کے بلوں میں جلد ریلیف کا ٹاسک دیا۔

اجلاس میں وزیراعظم نے معاشی صورتحال اور آئی ایم ایف پلان پر بریفنگ دی، اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی اہم مشاورت کی گئی، نواز شریف نے ہدایت کی کہ مسلم لیگ ن کے منصوبوں اور فلاحی اقدامات سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔

اجلاس میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال زیر بحث لائی گئی جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے فیض حمید کی گرفتاری کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔

نواز شریف نے فیض حمید کیس پر پارٹی رہنماؤں کو انتہائی احتیاط برتنے کا حکم دیا اور ہدایت کی کہ تمام پارٹی رہنما جذباتی بیانات دینے سے گریز کریں۔

ن لیگ کے اجلاس میں حکومت اور اسٹیبلیشمنٹ کا بھر پور ساتھ دینے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں زیادہ وقت جنرل فیض کی گرفتاری اور حالات موضوع بحث رہے، اجلاس میں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر آنے والے دباؤ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں ججز کی ملازمت مدت بڑھانے کی تجویز اور مجوزہ آئینی ترمیم پر قانونی ٹیم کی رپورٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق امن و امان کیلئے اسلام آباد اور پنجاب میں احتجاج پر پابندی لگانے کی تجویز دی گئی۔

وزیراعظم نے عدلیہ کے ساتھ سیاسی بحران کے خاتمے میں پارلیمنٹ کے کردار پر بریف کیا، وزیراعظم نے اجلاس کو حکومت کے اتحادیوں سے رابطوں بارے آگاہ کیا، وزیراعظم نے بلوچستان میں امن اور مظاہروں کے حوالے سے بھی بریف کیا۔

اجلاس کے دوران موجودہ ملکی سیاسی، معاشی اور پارٹی صورتحال پر مشاورت بھی کی گئی۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے معیشت اور آئی ایم ایف مذاکرات پر آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق آئندہ دنوں میں اپوزیشن کا مقابلہ کرنے کیلئے حکمت عملی طے کی گئی، حکومت نے امن و امان خراب کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا۔

وفاقی وزیراویس لغاری نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے تجاویز پر بریفنگ دی جبکہ اجلاس میں ٹیکس نظام میں بہتری کے لیے ایف بی آر کی سفارشات بھی پیش کی گئیں۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی صدر نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمیں بیانات دیتے ہوئے انتہائی احتیاط سے کام لینا چاہیے، جنہوں نے ملک کو نقصان پہنچایا یا ایسے افراد کو سپورٹ کیا ان کا احتساب ہونا ضروری ہے، ہمیں کارکردگی کے ساتھ ساتھ عوامی مسائل کو زیادہ فوکس رکھنا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم شباز شریف نے کہا کہ ہم درست سمت کی طرف چل پڑے، اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کے تمام فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اور مل کر فیصلے کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہمیں پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت ہے۔

Read Comments