ناسا کے مریخ پر مارس انسائٹ لینڈر نے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے سیارے کی سطح سے نیچے پانی اور وہ بھی مائع کی شکل میں موجود ہونے کے ثبوت حاصل کر لئے ہیں ۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مارس انسائٹ لینڈر کے ڈیٹا کے ایک نئے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی ہے۔
یہ لینڈر سنہ 2018 میں مریخ کی سرزمین پر اترا تھا۔
مریخ کے انسانوں کو دئیے گئے 8 بڑے دھوکے
لینڈر کے ساتھ زلزلہ ناپنے والا آلہ سیسمومیٹر بھی بھیجا گيا تھا جس نے مریخ پر چار سال کے دوران ارتعاش یا زلزلوں کو ریکارڈ کیا۔
ان زلزلوں اور سیارے کی حرکت کا تجزیہ کرنے سے پتا چلا کہ اس کی پرت کے نیچے پانی موجود ہے۔
سیارہ زحل کے چاند میں سمندر دریافت
سائنسدانوں کے خیال میں 3 ارب سال قبل مریخ کی سطح پر جھیلوں اور دریاؤں کے ساتھ ساتھ سمندر بھی موجود تھے جو بتدریج غائب ہوگئے۔
ایسا مانا جاتا ہے کہ زیادہ تر پانی خلا میں غائب ہوگیا مگر تحقیق کے مطابق یہ مکمل کہانی نہیں اور پانی منرلز کے ساتھ ملکر سطح کے نیچے پہنچ گیا ہے۔
زمین کی پرت کے نیچے بہت بڑے سمندر کی موجودگی کا انکشاف
جرنل پروسیڈونگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ان کے تخمینے کے مطابق مریخ کی سطح سے 11 سے 20 کلومیٹر نیچے بہت بڑی مقدار میں سیال پانی چٹانوں کے اندر پھنسا ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ مریخ پر پانی کی موجودگی زندگی کی موجودگی کو ثابت نہیں کرتی، ہم جانتے ہیں کہ زمین کی گہرائی میں زندگی موجود ہے، اسی طرح مریخ کی سطح کے نیچے بھی کسی قسم کی زندگی موجود ہوسکتی ہے۔