وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں میں بدانتظامی اورکرپشن ہے، ڈسکوز کی کارکردگی بہتر کرکے نجکاری کی جائے گی۔
اسلام آباد میں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کےعہدیداران نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ڈسکوز کی کارکردگی ایک عرصے سے صحیح نہیں، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں میں بدانتظامی اورکرپشن ہے، آپ سب اپنے اپنے شعبوں میں گراں قدر خدمات سرانجام دیں، یقین ہے کہ آپ اپنا قومی فریضہ احسن طریقے سے نبھائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ملک کے بجلی کے نظام کو بڑے چیلنج کا سامنا ہے، بجلی کے نظام کی بہتری سےمعیشت مستحکم ہوگی، ڈسکوز میں قابل لوگوں کی تقرری کے عمل میں کئی ماہ لگے، قانونی پیچیدگیوں کے باعث تقرری کےعمل میں تاخیر ہوئی۔ ڈسکوزکی کارکردگی بہتر کرکے نجکاری کی جائےگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں 500 ارب روپے کی سالانہ بجلی چوری ہوتی ہے، ڈسکوز میں انتہائی قابل اورمحنتی افسران کے ساتھ ایسےلوگ بھی ہیں جنہوں نےڈسکوز کو تباہ کرنے میں کسر نہیں چھوڑی۔
77 سال کی بیماریوں سے جان چھڑانی ہے، پاور سیکٹر اور ایف بی آر کی بحالی ترجیحات ہیں، وزیراعظم
شہباز شریف نے کہا کہ بلوں میں ہیرا پھیری روکنےکیلئے نظام میں بنیادی تبدیلیوں پر کام کررہے ہیں، آپ نے ایمانداری سے ذمہ داریاں نبھانی ہیں۔
پاکستان کے پہلے ٹائٹ گیس منصوبے سے پیداوار کا آغاز
وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کے شعبے کا گردشی قرض2300 ارب روپے ہے، گزشتہ مالی سال میں محصولات 9000 ارب روپے رہے، گردشی قرض کی وجہ کمزور ٹرانسمیشن سسٹم اور لائن لاسز ہیں۔