وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس ہوا ہے، جس کے بعد جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس سمیت تین ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مبارک ثانی کیس میں تینوں ججوں کے خلاف ریفرنس دائر کرے چیف جسٹس اور دیگر دو ججوں کے خلاف اے پی سی میں شامل جماعتیں بھی ریفرنس دائر کریں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر ازخود نظر ثانی کرے، اے پی سی واضح کرتی ہے کہ سپریم کورٹ قادیانیوں کو آئین و قانون کا پابند بنانے کے لئے فیصلے کے ابہام دور کرے۔
مذکورہ آل پارٹیز کانفرنس کے اعلامیہ کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مبارک ثانی کیس کے فیصلے پر خاموش نہیں رہیں گے۔ سپریم کورٹ کے مبارک ثانی کیس میں قادیانیوں کے لئے سہولت کاری کی گئی ہے، پاکستان کے آئین میں ختم نبوت کےدیئے گئے تحفظ کو جان بوجھ کر چھیڑا جارہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی طرح دوسرے جج کے سامنے ایک قادیانی کا کیس سپریم کورٹ میں آیا، قادیانی کی ضمانت کا فیصلہ ہونا تھا، سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ضمانت کا فیصلہ لکھتے ہوئے قادیانیوں کو تبلیغ کی اجازت دے دی، سپریم کورٹ کے فیصلے میں قادیانیوں کو تحریف قرآن کی اجازت دے دی گئی، جب عدالت قادیانیوں کو خلاف آئین تبلیغ و تحریف کی اجازت دے گی تو مسلمان خاموش نہیں رہیں گے۔
آل پارٹیز قانون تحفظ ناموس رسالت کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کے حوالے سے حکومت پاکستان پر دباؤ ہمیشہ سے رہتا ہے، جب حکومتیں اسلامیان پاکستان کے دباؤ کی وجہ سے کچھ نہیں کرپاتیں تو عدالتیں سامنے آجاتی ہیں، آئین پاکستان میں قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا فیا ہے بین الاقوامی سطح پر عالمی قوتیں ان کی پشت پناہی کررہی ہیں پاکستان پر ان قوتوں کا دباؤ بڑھتا ہے۔ پاکستان کی اسلامی شناخت پر حملوں کو اے پی سی مسترد کرتی ہے۔
عدلتی فیصلوں کو اپنا مفہوم دینا فساد فی الارض کا ارتکاب ہے، سپریم کورٹ
انہوں نے کہا کہ اے پی سی دینی معاشی حوالوں سے شدید اضطراب کا اظہار کرتی ہے، اے پی سی عدالت عظمیٰ کے فیصلے کو غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اسلامی قرار دے کر مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم 7 ستمبر کو مینار پاکستان لاہور پر یوم فتح کے واضح لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
اس موقع پر عالمی مجلس تحفظ ختم کے امیر حافظ ناصر الدین خاکوانی نے کہا کہ مقننہ اور ادارے ختم نبوت کے معاملے کو سمجھیں، کسی نبی کا کسی نبی سے کوئی اختلاف نہیں تھا، خود نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا، مرزا قادیانی کذاب ہے اس کے ماننے والوں کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔