عموما چہرے کی خوبصورتی کے لیے میک اپ کے علاوہ اور بھی حربے آزمائے جاتے ہیں۔ جیسے فیشیل ، مساج ، کلینزنگ وغیرہ۔
اسی طرح فیس پیک ہے، جسے مردوعورت دونوں اپنے چہرے کی رنگت بڑھانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اسے چہرے کی رنگت بہتر بنانے کےساتھ ساتھ جلد کے مسائل نمٹنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ چہرے کی چمک کو برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتاہے اور جلد کو گہرائی تک صاف کرتا ہے۔
صبح اٹھنے کے بعد چہرہ دھونے کے بارے میں ماہرین کی عجیب وغریب رائے
لیکن اگر اسے لگاتے وقت چند غلطیاں کر لی جائیں تو یہ جلد کو نقصان بھی پہپنچا سکتا ہے۔اس سے چہرے کی چمک بھی ختم ہو سکتی ہے۔ آپ کو یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ کون سی ایسی غلطیاں ہیں، جن سے فیس پیک لگانے کے بعد بچنا چاہیے۔
گندے ہاتھوں پر جراثیم ہوتے ہیں، اور اگر اسی گندے ہاتھوں سے فیس پیک لگا لیا جائے تو یہ جراثیم ہاتھوں سے چہرے اور جلد پر منتقل ہوجاتے ہیں۔ اس سے چہرے کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ کیونکہ یہ مساموں کو بند کر سکتا ہے ۔ اسی طرح چہرے کو بھی فیس پیک لگانے سے پہلے دھو کر خشک کر لینا چاہیے ، تاکہ اس پر کوئی گندگی اور جراثیم نہ رہے۔ اس کے بعد فیس پیک کو لگایا جائے۔
فیس پیک کو چہرے پر لگانے کے بعد زیادہ دیر تک چھوڑنا خطرناک ہے، کیوںکہ اس سے چہرے پر جلن اور سرخی کی شکایت ہوسکتی ہے۔ اسی طرح اگر آپ پیکٹ ماسک لگارہے ہیں تو استعمال سے پہلے پیکٹ پر درج ہدایات پر لازمی عمل کریں۔
ویسے تو ماسک اسکن روٹین کا سب سے آخری مرحلہ ہوتا ہے اور اس کے بعد بھی اگر آپ کچھ لگانا چاہتی ہیں تو پھر اس کے لیے کسی اچھی کمپنی کا موئسچرائزر منتخب کریں۔ اور بہتر ہے کہ ماسک کو ہٹانے کے بعد ہائیڈریٹنگ موئسچرائزرلگایا جائے۔