ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے معاون برائے تزویراتی امور جواد ظریف نے 10 روز بعد ہی مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جواد ظریف نے اپنے استعفے کی کئی وجوہات بتائی ہیں جن میں خاص طور پر نئی مجوزہ انیس رکنی کابینہ میں شامل افراد ہیں۔
واضح رہے کہ مئی میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعد ایران میں قبل از وقت صدارتی اںتخاب ہوا۔ صدارتی انتخاب کے پہلے مرحلے میں ٹرن آؤٹ بہت کم رہا تھا جس کے بعد دوسرے مرحلے میں ٹرن آؤٹ غیرممعولی زیادہ رہا۔
ایرانی الیکشن کمیشن نے اصلاح پسند مسعود پزشکیان کی فتح کا اعلان کیا۔ اُن کے بارے میں یہ قیاس آرائی بھی گردش کرتی رہی کہ اُنہیں اسٹیبلشمنٹ لائی ہے، تین کروڑ ووٹوں میں سے مسعود پزشکیان کو ایک کروڑ 70 لاکھ جبکہ سعید جلیلی کو ایک کروڑ 10 لاکھ ووٹ ملے تھے۔
واضح رہے کہ ایران میں صدارتی انتخاب ایسے وقت میں ہوئے جب غزہ پر اسرائیلی فوج کے مظالم کا بازار گرم ہے۔ لبنان کی ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا حزب اللہ اور یمن کی حوثی ملیشیا غزہ پر ڈھائے جانے والے مظالم کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیلی سرزمین، فوجیوں اور مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ حزب اور حوثی ملیشیا کی اسرائیلی سے جھڑپیں جاری ہیں۔ عراق میں موجود ملیشیا بھی اسرائیل کو نشانے پر لیے ہوئے ہے۔