وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ 77 سال کی بیماریوں سے جان چھڑانی ہے، پاور سیکٹر اور ایف بی آر کی بحالی ترجیحات ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ اجلاس میں گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ارشد ندیم نے طلائی تمغہ جیت کر قوم کا سرفخر سے بلند کر دیا، جشن آزادی کی خوشیاں دوبالا کردیں، یوم آزادی روایتی جوش و جذبے سے منائیں گے، ماضی میں وقت ضائع ہوا اس سے سبق سیکھیں گے، مل کر کام کریں گے تو ضرور مشکلات سے باہر نکلیں گے، مستحکم پاکستان کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، درست فیصلوں سے قوم میں امید پیدا ہوگی۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت اور قوم 14اگست کا دن روایتی جوش و خروش سے منائے گی، پاکستان کو محنت، ایثار اور قربانی سےعظیم بنائیں گے، اس عزم کی تجدید کریں گے کہ خدمت میں کسر اٹھانہ رکھیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں ضائع ہونے والے وقت سے سبق حاصل کرکے محنت کریں گے، ارشد ندیم قوم کا ہیرو ہے ، ارشد ندیم نے 40سال بعد پاکستان کو گولڈ میڈل جیت کر دیا ہے، پوری قوم اللہ کا شکر ادا کررہی ہے ،خوشیاں منارہی ہے، ارشد ندیم نے ماضی قریب میں بھی مقابلوں میں حصہ لیا، اللہ نے محنت اور ریاضت کی وجہ سے ارشد ندیم کو یہ مقام عطاکیا۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ ارشد ندیم نے دن رات محنت کی، ارشد ندیم کے کوچ نے بھی بہت محنت کی، کابینہ کی اس میٹنگ میں ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، صدر پاکستان کو ارشد ندیم کو میڈل کیلئے خط ارسال کردیا تھا، آج دعوت دی ہے کہ ارشد ندیم وزیراعظم ہاؤس تشریف لائیں، قومی ہیروز کی عزت کرنا پوری قوم کا فرض ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لمحہ پوری قوم کیلئے یکجہتی کا ہے، پاور سیکٹر نے گزشتہ کئی ماہ سے محنت کی ہے، وزیر توانائی اور متعلقہ حکام نے بہت محنت کی،بجلی کی قیمت کا بہت بڑا رول ہے ،ہمیں وہ ادا کرنا ہے، ایف بی آر ہمارا اہم ہدف ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ میری پاور سیکٹر اورایف بی آر ان دو ایریاز میں بہت ترجیحات ہیں، اللہ چاہے گا تو ہم ان دو سیکٹرز میں کامیاب ہوں گے، گزشتہ 6ماہ میں گورننس کو ڈیجیٹائزڈ کرنے کی کوشش کی ہے، پاور سیکٹر میں کئی مہینوں سے محنت کی، ایف بی آر کیلئے ہم نے کنسلسٹنٹ بلائے ہیں، وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا، وقت کا بھرپور استعمال کریں تب اللہ کامیابی سے ہمکنار کرائے گا، ہمیں ماضی کی 77 سال کی بیماری سے جان چھڑانی چاہیے۔
شہبازشریف نے کہا کہ درست فیصلوں سے قوم میں امید پیدا ہوگی، ایف بی آر میں گریڈ 22کے افسران کو تبدیل کیا گیا، اللہ جانتا ہےمیں ایک آدھ کے علاوہ کسی کو نہیں جانتا، میں چار راتیں خود بیٹھا، انہوں نے سندھ ہائی کورٹ سے اسٹے آرڈر لے لیا، الحمدللہ! وہ اسٹے آرڈر خارج ہوگیا، توجہ نہ دی جاتی تو وہ افسران دوسری پوسٹوں پر آجاتے، کوئی شخص عقلِ قُل نہیں ہوتا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ کریز سے باہر نکل کر چھکا ماریں گے تو کپتان کے ساتھ آپ کو کریڈٹ ملے گا، مل کر کام کریں گے تو ضرور مشکلات سے باہر نکلیں گے، مستحکم پاکستان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
آخر میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کابینہ اجلاس میں شہدا کیلئے بھی خصوصی دعا کرائی اور کہا کہ ہم سب کا عزم ہے کہ عزم استحکام کیلئےہماری ہر چیز قربان ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
٭ وفاقی کابینہ نے نجکاری ڈویژن کی سفارش پر نجکاری کمیشن بورڈ کے ممبران کی تعداد کو 8 سے بڑھا کر 11 کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیرِ اعظم نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ملک کے اہم بورڈز میں خواتین کی نمائندگی کی ہدایت دی۔ وزیرِ اعظم کے ویژن کے تحت بورڈ کے تین نئے ارکان کی نشستوں پر صرف خواتین کو تعینات کیا جائے گا۔
٭ وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 2 اگست 2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلے پر ہدایت کی کہ یوریا کی در آمد کی بجائے ستمبر 2024 کے بعد بھی پاکستان میں یوریا کھاد بنانے والی کار خانوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ کابینہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ یوریا کھاد کی قیمتوں کو بڑھنے سے روکنے کیلئے ہر قسم کے اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ کسانوں کی فی ایکڑ لاگت کو کم کرنے کیلئے زرعی ان پٹس کے نرخوں میں کمی یقینی بنائی جائے۔
٭ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (Cabinet Committee on Privatization) کے 2 اگست 2024 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔ تاہم وزیرِ اعظم نے مزید ہدایت کی کہ جن ایس او ایز کی نجکاری کیلئے منظوری ہو چکی، انکی کی نجکاری کا جامع پلان آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔
٭ وفاقی کابینہ نے وزارت تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کی سفارش پر فیڈرل ڈایریکٹریٹ آف ایجوکیشن، اسلام آباد کے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے اساتذہ کو ریگولرائز کرنے کے کے حوالے سے عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کی منظوری دے دی۔
٭ وفاقی کابینہ نے وزارتِ خارجہ کی سفارش پر پاکستان اور جمہوریہ گوئٹے مالا کی وزارتِ خارجہ کے مابین سیاسی مشاورت کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دے دی۔
٭ وفاقی کابینہ نے وزارتِ خارجہ کی سفارش پر پاکستان اور ایکواڈور کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت کے معاہدے پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
٭ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیتی ادارےCabinet Committee on State Owned Enterprises (CCoSOEs) کے5اگست2024 کو منعقد ہونے والے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کردی۔
٭ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز(Cabinet Committee on Legislative Cases)کے31 جولائی 2024 کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔