معروف ایتھیلیٹ اور گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے اپنے کامیاب پیرس ٹور سے پہلے ایک نجی چینل کے شومیں اپنی اکیلے جدوجہد اور غیر ملکی آفرزکے حوالے سے بہت سی تفصیلات شیئر کیں۔
غیر ملکی آفرز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستان میں کوئی خاص سہولیات نہیں ملیں۔ لیکن میں پھر بھی صرف پاکستان کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں، خواہ مجھے مطلوبہ کامیابی نہ مل رہی ہو، لیکن میرا کھیل پاکستان کے لیے ہے۔
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا قوم کو مزید خوشیاں دینے کے عزم کا اظہار
حالانکہ مجھے بیرونی ممالک سے متعدد پیشکشیں موصول ہوئی ہیں، لیکن میں نے اپنے ملک کے لئے ان پیشکشوں کو مسترد کردیا۔ جن میں برطانیہ، متحدہ عرب امارات، ترکی اور ازبکستان جیسے ممالک شامل ہیں۔ میں ازبکستان میں برانڈ ایمبیسیڈر ہوں، لیکن جہاں تک کھیلنے کا تعلق ہے تو، میں نے ان سے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ میں صرف پاکستان کے لئے کھیلوں گا۔ ارشد ندیم نے اپنے ملک سے محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔
یاد رہے کہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس 2024 میں گولڈ میڈل حاصل کر کے پاکستان کوایک تاریخی جیت سے ہمکنارکیا ہے۔ اس بین الاقوامی مقابلے میں ارشد ندیم نے 92.97 کے طویل ترین جیولین تھرو کے ساتھ 40 سال بعد سونے کا تمغہ جیتا۔ اوراولمپکس کی تاریخ میں اپنے ملک کا جھنڈا سر بلند کیا۔
اس سے قبل بھی وہ کامن ویلتھ گیمز، ایشین گیمز، ورلڈ چیمپیئن شپ، اسلامک سولیڈیریٹی گیمز، ایشین جونیئر چیمپیئن شپ اور اولمپکس سمیت مختلف مقابلوں میں متعدد تمغے جیت چکے ہیں۔