پیرس اولمپکس 2024 میں پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوانے کا کارنامہ انجام دینے والے قومی ہیرو ارشد ندیم نے قوم کو مزید خوشیاں دینے کا عزم ظاہر کردیا جبکہ میاں چنوں میں گولڈ میڈلسٹ کے گھر پر مبارکباد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا۔
پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے فخر پاکستان گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے گھر جشن کا سماں ہے، ارشد ندیم کے گھر پر مبارک باد دینے والوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، دور دراز سے ارشد ندیم کو ملنے احباب اور رشتہ داروں کا تاندہ بندھ گیا، اس خوشی کے موقع پر مٹھائیاں بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔
قومی ہیرو ارشد ندیم نے آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قوم کو مزید خوشیاں دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ گیم بھائی چارہ سکھاتی ہے، جب تک میری زندگی ہے تب تک میں پاکستان کا اسی طرح نام روشن کرتا رہوں گا۔
اس موقع پرارشد ندیم کے والد کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے بیٹے کو محنت مزدوری کر کے پڑھایا۔
اولمپک گیمز کے جیولن تھرو ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل کرنے اور ریکارڈ توڑنے والے ضلع خانیوال کے سپوت ارشد ندیم کا گذشتہ روز آبائی علاقے میں پر تباک استقبال کیا گیا جہاں پورا گاؤں امڈ آیا، گزشتہ روز سے ارشد ندیم کے گھرمبارکبادوں کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
واضح رہے کہ رات گئے ارشد ندیم غیر ملکی پرواز سے 1 بج کر 25 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پہنچے تھے، جہاں وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر مملکت شزہ فاطمہ، چیئرمین پی ایم یوتھ پروگرام رانا مشہود، صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری اور خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر شخصیات کی جانب سے قومی ہیرو کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
ایتھلیٹکس فیڈریشن کا ارشد ندیم کو اہلِ خانہ سمیت عمرے پر بھیجنے کا اعلان
ایئرپورٹ سٹیٹ لاؤنج میں ارشد ندیم کے والد بھی موجود تھے، انہوں نے بیٹے کو دیکھتے ہی فوراً چوما اور زور سے گلے لگایا، بیٹے کے استقبال کے دوران والد جذباتی ہوگئے جبکہ خود ارشد ندیم کی آنکھیں بھی پُرنم دکھائی دیں، ساتھ ہی پھولوں کے ہار بھی پہنائے۔
اس کے بعد قومی ہیرو ارشد ندیم قافلے کی صورت میں اپنے آبائی گھر میاں چنوں پہنچ گئے جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔
قومی ہیرو کے استقبال کیلئے پورا گاؤں امڈ آیا، پھولوں کی پتیاں اور نوٹ نچھاور کئے گئے، ارشد ندیم کے گاؤں میں جشن کا سماں بندھ گیا، شہریوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور آتشبازی کا بھی مظاہرہ کیا جبکہ فضا ارشد ندیم زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے گھر پہنچنے پر جذبانی مناظر دیکھنے میں آئے، ماں نے عظیم سپوت کو گلے لگا کر استقبال کیا، ارشد ندیم والدہ سے مل کر آبدیدہ ہوگئے، دیکھنے والوں کی آنکھوں سے بھی آنسو چھلک پڑے، عزیز واقارب اور خواتین نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، ہار پہنائے اور گلے لگ کر مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ پیرس اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں پاکستان کے ارشد ندیم نے تاریخ رقم کرتے ہوئے اولمپک کی تاریخ کی سب سے بڑی 92.97 میٹر کی تھرو کرتے ہوئے پاکستان کو 40سال بعد اولمپک میں گولڈ میڈل جتوایا۔
پاکستان کے ارشد ندیم پہلی تھرو صحیح نہ کر سکے اور ان کی پہلی تھرو کو فاؤل قرار دے دیا گیا تھا، تیسرے راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے 88.72 میٹرز کی تھرو کی جبکہ جمہوریہ چیک کے جیکب ویڈلیج نے 88.50 میٹر دور نیزہ پھینکا۔
وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ان کا لگایا گیا پودا ہوں، قومی ہیرو ارشد ندیم
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی وطن واپسی پر والد سے ملاقات کے جذباتی مناظر
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم 12 گھنٹے بعد اپنے آبائی گھر پہنچ گئے، گاؤں میں جشن کا سماں
ارشد ندیم نے چوتھی تھرو میں نیزہ 79.40 میٹرز دور پھینکا، انہوں نے پانچویں تھرو کیا تو نیزہ 84.87 میٹر دور جا گرا۔
چھٹے اور آخری راؤنڈ میں پاکستان کے ارشد ندیم نے مقابلے میں دوسری بہترین تھرو کرتے ہوئے نیزہ 91.79 میٹرز دور پھینک کر اولمپک کی دوسری بہترین تھرو کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔