جمیعت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ خزانے کے قلمدان ایسے لوگوں کو دئے جاتے ہیں جو عوام کو جوابدہ نہیں ہوتے، پھر وہ ان لوگوں کے لئے کام کرتے ہیں جنہوں نے ان کو لگایا ہوتا ہے۔
پشاور میں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام کے مال، جان، عزت کی حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہوتی ہے، ہماری پارلیمنٹس میں جعلی قسم کے نمائندے بیٹھے ہیں، جس پارلیمنٹ میں جعلی لوگ بیٹھے ہوں گے وہ عوام کے مسائل کیسے حل کریں گے۔
چند ججوں اور جرنیلوں نے ایک اناڑی کو پاکستان پر مسلط کیا، احسن اقبال
انہوں نے کہا کہ لوگ کیوں ٹیکس دیں جب ان کو پتہ ہے کہ یہ قرض میں باہر جائے گا، غلط پالیسیوں کی وجہ سے آج یہ حالات بنے ہیں، ہم نے ہمیشہ ان لوگوں پر اعتماد کیا ہے جن کے پاس خوبصورت نعرے کے علاوہ عوام کے لئے کچھ نہیں ہوتا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ صرف سانس اور موت پر ٹیکس نہیں ہے، باقی ہر چیز پر ٹیکس ہے، خزانے کے قلمدان ایسے لوگوں کو دئے جاتے ہیں جو عوام کو جوابدہ نہیں ہوتے، پھر وہ ان لوگوں کے لئے کام کرتے ہیں جنہوں نے ان کو لگایا ہوتا ہے۔
معیشت اس حد تک گر چکی ہے کوئی حکومت لینے کو تیار نہیں، مولانا فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدانوں نے بھی باہر انتظامات کئے ہوئے ہیں اور مشکل میں باہر چلے جاتے ہیں۔