طور خم سرحدی گزرگاہ پر مطالبات کے حق میں تاجروں اور ٹرانسپورٹرز کا احتجاجی دھرنا آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔
دھرنے میں کسٹم نجی کلئیرنس ایجنٹس ایسوسی ایشن اور ٹرانسپورٹرز یونین کے قائدین نے شرکت کی۔
دھرنا شرکاء نے کارگو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے دونوں ممالک سے عارضی داخلہ دستاویزات کے اجراء میں نرمی کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز کو عارضی داخلہ دستاویزات TAD کی فراہمی میں کئی مہینے لگتے ہیں اور اس تاخیر سے دو طرفہ تجارت تباہ ہورہا ہے، عارضی داخلہ دستاویزات کی عدم فراہمی سے گزشتہ ایک ماہ سے طورخم سرحد کے دونوں جانب ہزاروں گاڑیاں پھنس گئی ہے۔
پاک افغان بارڈر پر کارگو گاڑیوں کو عارضی داخلے کی اجازت مل گئی
ُپاک افغان تجارت میں ڈرائیوروں اور کلینرز کیلئے ویزے پاسپورٹ کی شرط ختم
شرکاء کا کہنا ہے کہ ویزہ پالیسی میں نرمی کرکے عارضی داخلے کی دستاویزات پر گاڑیوں کو اجازت دینا اچھا اقدام ہے تاہم دو طرفہ تجارت کو تباہی سے بچانا ہو تو عارضی داخلہ دستاویزات کے اجراء میں تاخیر کو ختم کیا جائے۔
شرکاء نے مزید کہا کہ عارضی داخلہ دستاویزات کی پالیسی میں نرمی لانے کے لیے پیر کے دن تک مہلت دیتے ہیں اور مطالبات نہ ماننے کی صورت میں پیر کے دن سے پہیہ جام ہڑتال شروع کریں گے۔