پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد پاکستان کو سونے کا تمغہ جتوانے والے قومی ہیرو ارشد ندیم تقریبا 12 گھنٹے بعد اپنے آبائی گھر میاں چنوں پہنچ گئے، جہاں ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور پھول نچھاور کیے گئے۔
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کا قافلے کی صورت میں آبائی علاقے پہنچے، جہاں قومی ہیرو کے استقبال کے لیے پورا گاؤں امڈ آیا، پھولوں کی پتیاں اور نوٹ نچھاور کیے گئے۔
ارشد ندیم کے گاؤں میں جشن کا سماں بندھ گیا، شہریوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے اور آتشبازی کا بھی مظاہرہ کیا جبکہ فضا ارشد ندیم زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی۔
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے گھر پہنچنے پر جذبانی مناظر دیکھنے میں آئے، ماں نے عظیم سپوت کو گلے لگا کر استقبال کیا، ارشد ندیم والدہ سے مل کر آبدیدہ ہوگئے، دیکھنے والوں کی آنکھوں سے بھی آنسو چھلک پڑے، عزیز واقارب اور خواتین نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، ہار پہنائے اور گلے لگ کر مبارکباد پیش کی۔
گھر پہنچنے پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے قومی ہیرو ارشد ندیم نے کہا ہے کہ قوم کا پیار دیکھ کربے حد خوشی ہورہی ہے، عزت اور پیار ملنے پر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں۔
وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ان کا لگایا گیا پودا ہوں، قومی ہیرو ارشد ندیم
ان کا کہنا تھا کہ شاندار استقبال پر حکومت اور عوام کا مشکور ہوں، جیسے مجھے سب عزت دے رہے ہیں بہت خوشی ہو رہی ہے، 2028 اولمپکس کی بھرپور تیاری کروں گا، مستقبل میں بھی ملک کا نام روشن کروں گا۔
ارشد ندیم نے مزید کہا کہ نیرج چوپڑا بھائی اور دوستوں کی طرح ہے، جس ایتھلیٹ نے جتنی محنت کی اللہ نے اس کا پھل دیا، آئندہ میں پاکستان کے لیے کامیابیاں سمیٹوں گا، اللہ مجھے صحت دے تو مزید ورلڈ ریکارڈ بناؤں گا۔
گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی والدہ نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی بہت شکر گزار ہوں، ملک اور پاکستانی عوام کی بھی شکرگزار ہوں جنہوں نے میرے بیٹے کے لیے دعائیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ استقبال کے لیے اپنے بیٹے کا گھر پر انتظار کر رہی ہوں، بیٹا گھر پہنچے گا تو ہم مل کر خوشیاں منائیں گے، بیٹے کی گھر آمد پر جو خوشی ہوگی اس کو بیان نہیں کر سکتی۔
ارشد ندیم کے والد کا کہنا تھا کہ یہ سب اللہ کا خاص کرم ہے، میں تو مزدور ہوں، میرے بیٹے نے ملک کیلئے گولڈ میڈل حاصل کیا، کامیابی پر بہت خوش ہوں، عوام کی جانب سے بیٹے کو سراہنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ارشد ندیم کے بھائی نے کہا کہ ارشد ندیم نے بہت محنت کی، ہم بہت خوش ہیں، والہانہ محبت پر عوام کے شکر گزار ہیں۔
قبل ازیں قومی ہیرو قافلے کی صورت میں آبائی علاقے پہنچے، میاں چنوں بائی پاس پر ارشد ندیم کے دوستوں اور اہلخانہ نے ان کا استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں،عوام کی کثیر تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی، مداحوں کی جانب سے ارشد ندیم زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔
آبائی علاقے پہنچنے پر قومی ہیرو کو پھولوں کے ہار پہنائے گئے جبکہ ڈھول کی تھاپ پر رقص اور آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا اور مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں، شہر کے داخلی راستوں پر ویلکم ارشد ندیم کے پوسٹر بھی آویزاں کئے گئے تھے۔
اس سے پہلے ارشد ندیم کا قافلہ ساہیوال پہنچا تھا، جہاں ساہیوال بائی پاس پہنچنے پر شہریوں نے ان پر پھول نچھاور کیے تھے۔
آج علی الصبح ارشد ندیم لاہور ایئر پورٹ سے تبلیغی مرکز رائیونڈ آئے تھے جہاں ان کے قافلے نے ایک گھنٹہ قیام کیا تھا، جس کے بعد وہ تبلیغی مرکز رائیونڈ میں نمازِ فجر ادا کرنے کے بعد میاں چنوں روانہ ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے جیولین تھرور ارشد ندیم رات گئے وطن واپس پہنچے تھے، قومی ہیرو پیرس سے ترکیے کے راستے لاہور پہنچے تھے، ارشد ندیم کے جہاز نے رات ایک بج کر 20 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ پر لینڈ کیا تھا۔
قومی ہیرو ارشد ندیم کو ایئر ٹریفک کنٹرول کی جانب سے پاکستان کی حدود میں طیارہ داخل ہونے پر خوش آمدید کہا گیا، طیارے کو خصوصی واٹر کینن سیلوٹ پیش کیا گیا، لاہور ایئر پورٹ پر شہریوں کی بہت بڑی تعداد قومی ہیرو کا استقبال کرنے کے لیے موجود تھی۔
ارشد ندیم کے استقبال کے لیے ن لیگی رہنما احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب، رانا مشہود اور عظمی بخاری بھی موجود تھیں، احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق نے ارشد ندیم کو گلے لگا کر مبارکباد دی۔
طیارے سے باہر آنے کے بعد انہیں ایئرپورٹ سیکیورٹی حکام کی جانب سے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔
ارشد ندیم کی اپنے والد سے ملاقات پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے، والد انہیں گلے سے لگا کر اپنے آنسوؤں کو روک نہ سکے اور اپنے بیٹے کو پھولوں کے ہار پہنائے۔
ارشد ندیم کیلئے سندھ حکومت کا 5 کروڑ اور گورنر سندھ کا 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان
ایئرپورٹ اسٹیٹ لاؤنج میں موجود ارشد ندیم کے والد نے اپنے بیٹے کو گلے لگاکر اپنے آنسوؤں کو روک نہ سکے اور پھولوں کے ہار پہنائے، خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری اور دیگر نے بھی ارشد ندیم کو ہار پہنائے۔
بیٹے کے استقبال کے دوران والد جذباتی ہوگئے جبکہ خود ارشد ندیم کی آنکھیں بھی پُرنم دکھائی دیں، اس موقع پر ارشد ندیم کے والد کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے نے قوم کا مان رکھ لیا، میں تو ایک مزدورہوں، اللہ کا کرم ہوگیا۔
ارشد ندیم کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے پرستاروں کا سمندر امڈ آیا، ارشد ندیم کے آبائی شہر میاں چنوں سے بھی اہلخانہ، عزیز واقارب اور مداح بڑی تعداد میں لاہور ایئرپورٹ پہنچے۔
فخر پاکستان ارشد ندیم کے چاہنے والوں نے اپنے ہیرو پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے، ایئرپورٹ ’’ارشد ندیم زندہ باد، پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعروں سے گونجتا رہا جبکہ شہریوں نے اپنے ہیرو کو کندھوں پر اٹھایا۔
پنجاب پولیس بینڈ کے ذریعے ارشد ندیم کا والہانہ استقبال کیا، پولیس کی جانب سے اولمپیئن ارشد ندیم کو تاریخ ساز وی وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا، لاہور ایئرپورٹ کا وی ائی پی لاؤنج شہریوں سے خالی کروا کر سیکیورٹی لگائی گئی تھی۔
پولیس کی جانب سے ڈیڑھ سو سے زائد پولیس اہلکار و افسران نے ارشد ندیم کو سیکیورٹی فراہم کی، ارشد ندیم کو ڈبل ڈیکر بس میں لاہور کی سیر کرائی گئی، ان کے قافلے کے آگے ٹریفک پولیس پائلٹ موجود تھا، ارشد ندیم کی بس کے آگے پیچھے ایلیٹ کی گاڑیاں موجود تھیں۔
پولیس حکام کے مطابق ارشد ندیم کے پروٹوکول کے لیے ٹریفک پائلٹ اور ڈی ایس پی رینک کا افسر اختتامی حدود تک مقرر کیے تھے، جبکہ متعلقہ ڈویژنل ایس پیز اپنے علاقہ میں متعلقہ ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کے ساتھ ریسیو کرنے کے احکامات بھی دیئے گئے ہیں۔
حکومت سہولیات دے رہی ہے لیکن پاکستان میں ایتھلیٹکس اسٹیڈیم ہونا چاہیئے، ارشد ندیم
ایئرپورٹ سے باہر نکلنے پر مداحوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر ارشد ندیم کو ڈبل ڈیکر بس پر سوار کیا گیا، ارشد ندیم نے بس پر سوار ہو کر مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور ہاتھ اُٹھا کر عوام کے نعروں اور محبتوں کا جواب دیا، اس موقع پر پرستار بس کے ساتھ ساتھ چلتے رہے۔
لاہور ایئرپورٹ کے خارجی راستے پر بینرز اور ارشد ندیم کی قد آور تصاویر بھی لگائی گئیں۔
ارشد ندیم کے استقبال کے لیے ان کے گاؤں میاں چنوں چک 101 میں اسپیکر پر اعلان کرایا گیا تھا کہ جس نے ارشد ندیم کو ایئر پورٹ لینے جانا ہے وہ تیار ہو جائے، ارشد ندیم کے گاؤں کے لوگوں کو لاہور ایئر پورٹ لے جانے کے لیے سرکاری بسوں کا انتظام کیا گیا۔
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم ایشیاء ایتھلیٹکس کے نائب صدر و چیئرمین سائوتھ ایشیاء ایتھلیٹکس میجر جنرل (ر) محمد اکرم ساہی کے ہمراہ پیرس سے واپس وطن روانہ ہوئے تھے۔
ارشد ندیم نے لاہور ائیرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم کا شکریہ، مجھے عزت دی، اللہ تعالی کا شکر ادا کرتا ہوں، پیرس اولمپکس میں گولڈل جیتا۔
ارشد ندیم نے کہا کہ قوم اور والدین کی دعاؤں سے اللہ تعالیٰ نے عزت دی، اس کامیابی کے پیچھے بہت لمبا سفر ہے، میڈل حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کی۔
بھارتی ایتھلیٹ نیراج چوپڑا کی ماں کا ارشد ندیم کی کامیابی پر ردعمل
انہوں نے کہا کہ حکومت کا شکرگزارہوں مجھے سہولیات دیں، پنجاب اسپورٹس بورڈ اور تمام کا شکرگزار ہوں، ڈائمنڈ لیگ میں بہت اچھا پرفارم کیا۔
قومی ہیرو کا کہنا تھا کہ والدین، قوم اور میڈیا نے عزت دی، شکریہ ادا کرتاہوں، وزیراعظم کا بھی شکریہ ، ان کا لگایا گیا پودا ہوں۔
ارشد ندیم نے کہا کہ یوتھ فیسٹیول میں بھرپور شرکت کی تھی، پنجاب اسپورٹس بورڈ، فیڈریشن اور دیگر سب کا شکرگزار ہوں، اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے پر بہت خوشی ہے، آنےوالے ایونٹس کی بھرپور تیاری کروں گا۔
اولمپکس گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے لاہور سے میاں چُنوں جاتے ہوئے راستے میں نماز فجر کی ادائیگی کے لیے رائیونڈ کے تبلیغی مرکز میں قیام کیا۔
قومی ہیرو ارشد ندیم پاکستان آمد کے بعد لاہور سے اپنے گاؤں میاں چنوں کے لیے روانہ ہوئے تو ان کے ہمراہ کئی گاڑیوں پر مشتمل قافلہ بھی تھا، راستے میں نماز فجر کا وقت ہونے پر انہوں نے تبلیغی مرکز میں نماز ادا کی اور شکرانے کے نفل پڑھے۔
بعد ازاں ارشد ندیم کا قافلہ ڈبل ڈیکر بس پر سوار ہو کر ائیرپورٹ سے براستہ موٹر وے میاں چنوں کی طرف روانہ ہوا۔
وزیر اعظم شہبازشریف کی جانب سے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کے اعزاز میں تقریب آج ہوگی۔
ذرائع کے مطابق ارشد ندیم کو وزیراعظم کی جانب سے ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ نون کے سیکریٹریٹ میں پُرتکلف ظہرانہ دیا جائے گا، ظہرانہ میں ارشد ندیم کے اہل خانہ، وفاقی وزرا اور چیئرمین پی ایم یوتھ پروگرام رانا مشہود بھی شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم نے اولمپک ریکارڈ کے ساتھ جیولین تھرو مقابلے میں گولڈ میڈل جیتا ہے، پیرس اولمپکس میں اولمپک گیمز کا 118 سالہ ریکارڈ توڑنے والے جیولن تھروو ارشد ندیم نے 92.97 میٹر کی تھرو کرکےنیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا۔
مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے پاکستان کو 40 سال بعد گولڈ میڈل جتوایا، ارشد ندیم پاکستان کی جانب سے اولمپکس کے انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔
اولمپکس گیمز میں پاکستان نے اپنا آخری مرتبہ 8 اگست 1992 میں کانسی کے تمغے کے ساتھ ہاکی ایونٹ میں حاصل کیا تھا جبکہ آخری گولڈ میڈل بھی ہاکی کی ہی بدولت 1984 میں حاصل ہوا تھا۔