بحرِ ہند میں سیکروں جزائر پر مشتمل ملک مالدیپ کے صدر محمد معزو نے یو ٹرن لے لیا ہے۔ وہ اچانک بھارت کی طرف جھک گئے ہیں اور کہا ہے کہ مالدیپ کا قریب ترین ساتھی بھارت ہے۔
مالدیپ کے صدر نے یہ بات بھارتی وزیرِخارجہ ایس جے شنکر سے بات چیت کے بعد کہی۔ ایس جے شنکر نے مالے میں محمد معزو سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات میں گرم جوشی پیدا کرنے سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔
واضح رہے کہ سالِ رواں کے اوائل میں مالدیپ اور بھارت کے تعلقات میں اس وقت شدید کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جب بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے لکشا دویپ کے دورے کی تصاویر پر مالدیپ کے چند وزرا اور پارلیمنٹ کے ارکان نے شدید نکتہ چینی کی تھی اور تمسخر اڑایا تھا۔ ان کی سوشل میڈیا پوسٹس اہانت آمیز تھیں۔
دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی پیدا ہونے پر بھارت نے اپنے باشندوں کو سیاحت کے لیے مالدیپ جانے سے روک دیا تھا۔ اس پر مالدیپ کے کے صدر محمد معزو نے چین کا دورہ کرکے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر بات چیت کی تھی۔ چین نے مالدیپ کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے اپنے ہاں سے سیاح بھیجنا شروع کردیا تھا۔
اب بھارت کی طرف سے خصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ مالدیپ سے تعلقات میں کشیدگی ختم ہو اور چین کا اثر و رسوخ بھی کم ہو۔ بھارت چاہتا ہے کہ مالدیپ سے اس کے تعلقات بہتر رہیں۔ وہ مالدیپ کو کسی بھی صورت ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتا۔ چین کا عمل دخل بڑھنے سے مالدیپ بھارت کے لیے خطرناک شکل اختیار کرسکتا ہے۔ اگر چین نے وہاں فوجی اڈا بنانے سے متعلق کوئی معاہدہ کرلیا تو بھارت کے لیے بہت مشکل صورتِ حال پیدا ہوگی۔