Aaj Logo

شائع 10 اگست 2024 02:44pm

فتنۃ الخوارج کی وسیع پیمانے پر ڈاکہ زنی اور بھتہ خوری کی ہوشربا تفصیلات منظر عام پر

فتنہ الخوارج کی وسیع پیمانے پر ڈاکہ زنی اور بھتہ خوری کی ہوشربا تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فتنۃ الخوارج کے حالیہ مارے جانے والے دہشت گردوں سے رونگٹے کھڑے کر دینے والے دستاویزی ثبوت برآمد ہوئے ہیں، جن سے چابت ہوتا ہے کہ فتنۃ الخوارج کے دہشت گرد پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے کے ساتھ ساتھ ڈاکہ زنی اور بھتہ خوری کی سنگین وارداتوں میں بھی ملوث ہیں۔

سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ جنوبی خیبرپختونخوا کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں خارجی دہشت گردوں نے بینک لوٹنا شروع کر دیے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان میں بینک کی رقم لے جانے والی گاڑیوں پر خوارج نے 9 جولائی، 30 جولائی اور 8 اگست کو تین حملے کیے اور 56 ملین روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔دہشت گردوں نے رقم لے جانے والی گاڑیوں کو بھی مکمل خاکستر کر دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ لوٹی ہوئی رقم سے خارجی نور ولی کے حکم پر 4 لاکھ روپے خارجی سیلاب کو دیے گئے، خارجی عباس کے 13 دہشت گردوں میں 17 لاکھ سے زائد کی رقم تقسیم کی گئی۔

بنوں : پولیس اور مسلح افراد کے درمیان فائرنگ، راہ گیر جاں بحق، اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی

دستاویزی ثبوت کے مطابق لوٹی ہوئی رقم حوالہ ہنڈی کے ذریعے پاکستان سے افغانستان کے علاقوں لامان اور خوست میں چھپے خارجی دہشت گردوں کو بھیجی جاتی ہیں۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ یہ خارجی سرپرست افغانستان کے بڑے شہروں میں بیٹھ کر معصوم پاکستانی عوام سے لوٹی ہوئی رقم پر عیش و عشرت کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ خوارج کے سرپرستوں کی عیاشی کی خاطر حملوں میں براہ راست ملوث گمراہ چھوٹے درجے کے خارجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں، لوٹی ہوئی رقم کی غیر منصفانہ تقسیم کے نتیجے میں خوارج کےگروپوں کے درمیان لڑائی بھی جاری رہتی ہے۔

خیبر : تین مقامات پر سکیورٹی فورسز اور خوارج میں فائرنگ کا تبادلہ، 4 دہشتگرد ہلاک، 3 جوان شہید

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ فتنۃ الخوارج دراصل غنڈوں اور ڈاکوؤں کا گروہ ہے جو معصوم پاکستانی عوام کی جان و مال کے دشمن ہیں، فتنۃ الخوارج کے دہشتگردوں نے نام نہاد مقدس جنگجوؤں کا روپ دھار رکھا ہے، فتنۃ الخوارج کے بھتہ خوری اور ڈاکوں کا مقصد پاکستانی عوام کا پیسہ لوٹ کر خوارج کے سرپرستوں کو عیاشی کروانا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لوٹی ہوئی رقم پاکستان میں دہشت گردی کی بڑی وجہ ہے۔ خارجیوں کی یہ کارروائیاں ثابت کرتی ہیں کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں، نہ جھٹلائے جاسکنے والے شواہد یہ بھی بتاتے ہیں کے خارجی لوٹا ہوا مال افغانستان بھیجتے ہیں جہاں بڑے خارجی اُس حرام مال پر عیاشی کرتے ہیں۔

Read Comments