بنگلا دیش کے طالبعلم رہنما اور نگراں وزیر ناہد اسلام نے معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر عوام کے قتل کا مقدمہ چلانے کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ سے گفتگو میں ناہد اسلام نے کہا حسینہ واجد جب بھی واپس آئیں ان پر عوام کے قتل کی منصوبہ بندی کا مقدمہ چلے گا۔
دوسری جانب حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے رائٹرز سے گفتگو میں کہا ان کی والدہ کا استعفیٰ اور اس حوالے سے بیان دینے کا ارادہ تھا مگر مظاہرین نے وزیراعظم ہاؤس کی طرف مارچ شروع کردیا جسکی وجہ سے والدہ کو سامان تک پیک کرنےکا موقع نہ ملا۔
انہوں نے کہا کہ لہذا آئین کے مطابق حسینہ واجد اب بھی بنگلا دیش کی وزیراعظم ہیں۔ واضح رہے کہ حسینہ واجد 5 اگست کو لانگ مارچ کو طاقت سے کچلنے میں ناکامی کے بعد بھارت فرار ہوگئی تھیں۔
حسینہ واجد پر عوام کے قتل کا مقدمہ چلے گا،ناہد اسلامحسینہ واجد نے استعفا نہیں دیا،سجیب واجدحسینہ واجد آئینی طور پر اب بھی وزیراعظم ہیں،بیٹالانگ مارچ کی وجہ سے والدہ کو استعفا دینے کا موقع نہ ملا،بیٹا