امریکا نے سعودی عرب پر ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ہٹانے اور اسرائیل کو امریکی اسلح خریدنے کے لیے ساڑھے تین ارب ڈالر جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
واضح رہے کہ امریکی کانگریس پہلے ہی اسرائیل کے لیے رقم کی منظوری دے چکی ہے۔ دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیل کو دی جانے والی رقم پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
خیال رہے کہ امریکی فیصلے ایسے وقت پر سامنے آئیں جب ایران نے واضح کیا کہ تہران کو دفاع کا قانونی حق حاصل ہے اور ایران کو حاصل حق دفاع کا غزہ جنگ بندی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسرائیل کو لبنان میں حزب اللہ اور حماس کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے۔
علاوہ ازیں خبر ایجنسی کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔ محکمہ خارجہ کے مطابق سعودی عرب کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی منتقلی پر سے پابندی ہٹائی جا رہی ہے۔
حماس کا حملہ روکنے میں ناکامی پر نیتن یاہو نے قوم سے معافی مانگ لی
بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو پابندی ہٹانے کے فیصلے سے آگاہ کردیا، امریکی عہدیدار کے مطابق سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت اگلے ہفتے کے اوائل میں شروع ہوسکتی ہے۔