Aaj Logo

شائع 09 اگست 2024 11:02pm

مسلمانوں پر حملے بڑھ گئے، برطانیہ میں پولیس کیلئے ریڈ الرٹ

برطانیہ میں مسلمانوں سمیت تارکینِ وطن اور سیاہ فام باشندوں پر حملے بڑھ گئے ہیں۔ صورتِ حال کی نزاکت دیکھتے ہوئے برطانوی حکومت نے ملک بھر میں پولیس کے لیے ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے۔ واضح رہے کہ سفید فام انتہا پسندوں نے آج اور کل 30 شہروں میں احتجاج اور مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

یاد رہے کہ کم و بیش ایک ہفتہ قبل انگلینڈ کے شہر ساؤتھ پورٹ کے ایک اسکول میں چاقو سے کیے جانے والے حملے میں تین بچیوں کی ہلاکت کا الزام ایک مسلم نوجوان کے سر منڈھ کر سفید فام انتہا پسندوں نے مسلمانوں اور مساجد کو نشانہ بنانا شروع کردیا تھا۔

پولیس نے تحقیقات کے بعد بتایا کہ جس مسلم نوجوان کو شام کا پناہ گزین قرار دے کر ہنگامہ آرائی کی جارہی ہے وہ برطانیہ ہی میں پیدا ہوا تھا۔ اس کے باوجود سفید فام انتہا پسندوں نے اپنی روش ترک نہیں کی اور مسلمانوں، مساجد اور سرکاری املاک پر حملے جاری رکھے۔

سفید فام انتہا پسندوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے لیے اب نسل پرست بھی میدان میں ہیں۔ انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ تارکینِ وطن اور اُنہیں قیام کی سہولت فراہم کرنے والے ہوٹلوں پر بھی حملے شروع کردیے ہیں۔

پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم اس لیے دیا گیا ہے کہ نسل پرستی کے خلاف کام کرنے والے گروپوں نے بھی 40 مقامات پر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر تصادم کا بھی خطرہ موجود ہے۔

چند دنوں میں حکومت کی ”کوبرا“ کمیٹی نے تین اجلاس کیے ہیں۔ جمعرات کے اجلاس میں وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے ایک بار پھر کہا کہ شرپسندوں کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ لازم ہے کہ اُن کی سرکوبی کے لیے تیار رہا جائے۔

وزیرِاعظم نے واضح کیا ہے کہ شرپسندوں کو کسی بھی حال میں اس بات کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ ملک کو یرغمال بنائیں۔ مذہبی اور نسلی ہم آہنگی کے ماحول کو نقصان پہنچانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ جو لوگ قانون ہاتھ میں لیں گے اُن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اب تک 480 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان میں سے 150 کے خلاف مقدمات بھی قائم کیے گئے ہیں۔

Read Comments