قیام پاکستان کے بعد قومی ترانہ لکھنے کا اعزاز قومی ہیرو حفیظ جالندھری کے حصے میں آیا، انہوں نے یہ فریضہ اس مہارت سے انجام دیا کہ تاریخ میں اپنا نام سنہرے حروفِ سے لکھوا لیا۔
تحریک پاکستان کے ہراول دستے میں فعال کردار ادا کرنے والے حفیظ جالندھری 14 جنوری سن 1900 میں پیدا ہوئے۔ قائداعظم کی ان سے محبت کا عالم یہ تھا کہ وہ انہیں بیٹا کہہ کر پکارتے تھے۔۔ کہا جاتا ہے کہ قومی ترانہ لکھنے کا مرحلہ آیا تو حفیظ جالندھری نے خود کو ایک کمرے میں بند کر لیا اور اس فریضے کو حقیقت کا روپ دینے میں انہیں کئی روز لگ گئے۔
حفیظ جالندھری کا مزار مینار پاکستان کے قریب واقع ہے۔۔ مزار کے اردگرد خوبصورت سیاہ اور سفید پتھر لگایا گیا ہے۔ جہاں شہری آکر فاتحہ خوانی کرتے ہیں لیکن وہ اسکی حالت زار سے خوش نہیں ہیں۔
حفیظ جالندھری کا اِنتقال اکیس دسمبر 1986 میں ہوا۔ مگر آج بھی قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے تو اس ملک کا ہر ایک شہری انہیں بھی یاد کرتا ہے۔