Aaj Logo

شائع 09 اگست 2024 08:10pm

چین سے بزنس ٹو بزنس تعلقات چاہتے ہیں، ترکیہ سے تجارتی حجم سالانہ 5ارب ڈالر پر لیکر جائیں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کراچی میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافہ چاہتے ہیں، چین کےساتھ بزنس ٹو بزنس تعلقات چاہتے ہیں۔ جب کہ وزیر اعظم سے ترکیہ سرمایہ کاروں کے اعلیٰ سطح کے وفد نے بھی ملاقات کی، جس میں شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو سالانہ 5 ارب ڈالر پر پہنچانے کے لیے پاکستان ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔

کراچی میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان آمد پر تمام معززین کوخوش آمدید کہتے ہیں، چینی وفد ڈیڑھ سو کاروباری شخصیات پر مشتمل ہے، چینی سرمایہ کاروں کی نمائش میں شرکت خوش آئند ہے، چین اور پاکستان مضبوط رشتے میں بندھے ہیں، برادرانہ تعلقات کو مضبوط تجارتی روابط میں تبدیل کرنا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو ریفریشر کورسزکیلئےچین بھجوا رہے ہیں، پاکستان کی معیشت زراعت پر مبنی ہے، گزشتہ سال زرعی برآمدات 3 ارب ڈالر رہی، زرعی برآمدات 7 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔ پاکستان، چین کے تجربات سے استفادہ حاصل کرتےہوئے اپنی زرعی پیداوار میں اضافہ چاہتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ خواہش ہےکہ چین کےساتھ بزنس ٹوبزنس تعلقات مضبوط ہوں، سی پیک کےدوسرےمرحلےمیں بھی بزنس ٹو بزنس پر توجہ دی جارہی ہے، پاکستان میں چینی صنعت کی منتقلی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ چاہتے ہیں۔

ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو سالانہ 5ارب ڈالر پر پہنچانے کیلئے اقدامات کر رہے، وزیراعظم

اس سے قبل وزیر اعظم سے ترکہ سرمایہ کاروں کے اعلیٰ سطح وفد کی ترک وزیرِ تجارت و کسٹمز ڈاکٹر عمر بولات کی سربراہی میں ملاقات ہوئی جبکہ ملاقات کے دوران شہباز شریف نے ترک سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کا خیر مقدم کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ترکیہ اور پاکستان کے عوام کے مابین مثالی برادرانہ تعلقات صدیوں پر محیط ہیں، ترکیہ اور پاکستان ایک قوم 2 ریاستیں ہیں، حکومت پاکستان دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کے فروغ کی خواہاں ہے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ترک صدر عزت مآب رجب طیب اردوان سے پاکستان اور ترکیہ کے مابین تجارتی حجم کو موجودہ سطح سے بڑھا کر سالانہ 5 ارب ڈالر پر پہنچانے پر اتفاق ہوا ہے، تجارتی حجم کو سالانہ 5 ارب ڈالر پر پہنچانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم کا ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم

وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے ہر قسم کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر کو جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستانی عوام ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے پاکستان کے دورے کے منتظر ہیں، ترکیہ کے سرمایہ کار وفد کا دورہ پاکستان میں ترکیہ کی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے خوش آئند ثابت ہوگا۔

ترک وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ 54 ترک سرمایہ کار کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کا موجودہ حجم 3.5 ارب ڈالر ہے۔

وزیراعظم ترکیہ کا دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے

ترکیہ کے سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سیاسی اور معاشی استحکام پر اطمینان کا اظہار کیا اور 2023 کے زلزلے میں پاکستان کی جانب سے متاثرہ ترک بہن بھائیوں کی بھرپور امداد پر وزیرِ اعظم کا شکریہ بھی ادا کیا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت انسداد پولیو سے متعلق اہم جائزہ اجلاس

اسلام آباد میں انسداد پولیو سے متعلق اہم جائزہ اجلاس میں بل گیٹس اور ڈاکٹر کرس ایلیئاس نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔تمام وفاقی اکائیوں نے انسداد پولیو کے لئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لئے اپنے آہنی عزم کا اعادہ کرتے ہیں، انسداد پولیو کیلئےغیر معمولی مدد اور تعاون پر بل گیٹس فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے 2025 تک اس موذی وائرس کا مکمل خاتمہ کریں، پاکستان میں ہر بچے کو ویکسین کی متعدد خوراکیں دی جائیں۔

اس موقع پر بل گیٹس نے انسداد پولیو کے لئے حکومتی اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا40 لاکھ بچوں کوحفاظتی قطرے دینے کا منصوبہ خوش آئند ہے، پولیو وائرس کے مکمل خاتمے تک کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، ہم حکومتی کوششوں کا ساتھ دیتے رہیں گے۔

Read Comments