بشریٰ انصاری نے اپنی بیٹی نریمن اور نواسی شہرزاد کے ہمراہ گڈ مارننگ پاکستان میں بطور مہمان شرکت کی، نریمن نے اپنے والدین کی طلاق اور دوسری شادی کے والدہ کے فیصلے پر اپنے رد عمل کے بارے میں بات کی۔
نریمن نے کہا کہ وہ واضح طور پر جانتی تھیں کہ ان کے والدین کے درمیان معاملات ٹھیک نہیں ہیں اور جب وہ چھوٹی تھیں ، تو وہ یہ سب دیکھ کراپنے والدین کو صرف الگ ہونے کے لئے کہتی تھیں, کیونکہ اس سے وہ دونوں خوش ہوں گے اور وہ بہتر والدین بن سکیں گے۔
پہلوان خاتون نے لائیو پروگرام کے دوران فضا علی کو کندھوں پر اٹھا لیا
نریمن نے کہا کہ جب ہمارا دین اس کی اجازت دیتا ہے، اور اس نے یہ راستہ دیا ہے تو پھر کسی اور چیز کی ضرورت باقی نہیں رہتی ہے۔ کیونکہ پہلے دین ہے اورہماری ترجیح ہمارادین ہی ہے۔
بشریٰ انصاری نے اس کے بعد بتایا کہ کس طرح اپنے سابقہ تعلقات کو سب کے سامنے کہنا برا خیال ہے۔ جب آپ نے کسی کے ساتھ وقت گزارا ہے تو آپ کو اس کا احترام کرنا چاہئے اور بچوں کی آنکھوں میں دوسرے ساتھی کی شبیہ کو توڑنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کی نظر میں ہیرو ہوتے ہیں اور انہیں ہیرو ہی رہنے دیا جائے۔ مجھے نہیں اچھا لگتا کہ لوگوں کے پاس اپنے پاڑٹنر کی برائیاں کی جائیں۔ انہوں نے اقبال انصاری کے بارے میں کبھی کوئی منفی بات نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے کبھی ان کے خلاف کچھ کہا۔
بشریٰ نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح انہوں نے حال ہی میں ایک اینکر کو عوامی سطح پر شیئر کرتے ہوئے دیکھا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا لیکن پھر اس کا کوئی فائدہ بھی نہیں ہوا اور یہ چیزیں کبھی بھی طویل عرصے تک کام نہیں کرتیں۔