عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان کی نیت ٹھیک نہیں ہے، وہ صرف فوج سے مذاکرات کی بات کرکے یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ حکومت غیر جمہوری اور بغیر مینڈیٹ کے ہے، اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت کی بھی نیت صاف نہیں ہے، ان دونوں کے پاس ایک دوسرے کو دینے کیلئے کچھ نہیں ہے۔
بجلی کے 500 یونٹ تک صارفین کو ریلیف پر غور، آرمی چیف اور اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے، وزیراعظم
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یہ امید لے کر بیٹھے ہیں کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ریٹائر ہوں گے اور جسٹس منصور علی شاہ آجائیں گے تو اس وقت ٹریبونلز ان کے اور ان کے نمائندوں کے حق میں فیصلے دینا شروع کردیں گے اور حکومت کی اکثریت اقلیت میں بدل سکتی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ منصور علی شاہ ایک جمہوریت پسند انسان ہیں، لیکن دیکھنا یہ ہے کہ وہ چیف جسٹس بنتے ہیں تو کتنا عمران خان کو سہولت فراہم کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ عمران خان یہ بیان دے چکے ہیں کہ دو مہینے میں حکومت چلی جائے گی۔
تاہم، مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس کوبھی نظر میں رکھنا چاہئیے کہ ضروری نہیں عمران خان کی پلاننگ صحیح ہوجائے، ہوسکتا ہے کہ کوئی ماورائے آئین چیز بھی ہوجائے، اس کی بھی ممکنات ہیں، ان چیزوں سے بچنے کیلئے بہتر ہے ک ایک نیشنل گورنمنٹ بن جائے۔
حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پانچواں دور، پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا بھی تھک ہار چکے ہیں ، انہیں بھی سمجھ نہیں آرہا کہ حکومت کیسے چلائیں، حکومت ایک دم جمود کا شکار ہے، شہباز صاحب میٹنگز پر میٹنگز کر رہے ہیں لیکن ان سے کوئی کام نہین ہورہا۔