بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی سربراہی میں حلف اٹھا لیا ہے، صدر محمد شہاب الدین نے 15 رکنی عبوری کابینہ سے حلف لیا، بنگلہ دیش میں 17 سال بعد عبوری حکومت بننے جا رہی ہے۔
بنگلہ دیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے اعلان کیا تھا کہ عبوری حکومت کی تقریب حلف برداری جمعرات کی شام 8 بجے منعقد ہوگی۔
ڈاکٹریونس نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر کے طور پر حلف اٹھایا، طلبہ تحریک کے دو اہم رہنما بھی عبوری حکومت میں شامل ہیں۔
طلبہ تحریک کے ناہید اسلام اور آصف محمود مشیروں میں شامل ہیں، بنگلادیش کی عبوری حکومت میں کوئی سیاستدان شامل نہیں ہے۔
بنگلہ دیش کی تاجر برادری کا شیخ حسینہ سے اظہار لاتعلقی، ’مجبوراً حمایت کرتے رہے‘
ڈھاکہ ٹریبیون کے مطابق بدھ کی سہ پہر آرمی ہیڈ کوارٹرز میں پریس بریفنگ کے دوران فوج کے سربراہ نے بتایا تھا کہ کابینہ ابتدائی طور پر 15 ارکان پر مشتمل ہوگی۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس جمعرات کی دوپہر ڈھاکہ پہنچے تھے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بنگلہ دیش واپسی سے ایک دن قبل محمد یونس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’میں نہایت دلسوزی سے ہر ایک سے کہتا ہوں کہ پُرسکون رہیں۔ ہر قسم کے تشدد سے دور رہیں۔ صبر کے ساتھ ملک کی تعمیر کے لیے تیار ہو جائیں۔ اگر ہم نے تشدد کا راستہ اختیار کیا تو ہر شے تباہ ہو جائے گی۔‘
بنگلہ دیش میں معمولات زندگی متاثر، پولیس کی عدم موجودگی سے متعدد شہروں میں لوٹ مار کا خدشہ
بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے نتیجے میں پیر کو شیخ حسینہ واجد کے بطور وزیراعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد محمد یونس عبوری حکومت کے سربراہ بن گئے ہیں۔
ادھر بنگلہ دیش کے اٹارنی جنرل امین الدین نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وہ اکتوبر 2020 سے اس عہدے پر تھے۔